دنیا

کالج حملہ:جانی نقصان پر اوباما کا غم وغصہ

امریکی صدر نے اوریگن کے کالج پر حملے میں جانی نقصان کے بعد ایک بار پھر اسلحہ کنٹرول کرنے کی قانون سازی پر زور دیا ہے۔

واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوباما نے اوریگن کے کمیونٹی کالج میں فائرنگ سے 15 افراد کی ہلاکت پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسلحہ کے کنٹرول کے حوالے سے قانون سازی پر زور دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اوباما کا کہنا تھا کہ ’امریکا میں بڑے پیمانے پر مزید ایک فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ یہ ایک معمول بن گیا ہے اور ’ہم اس حوالے سے بے حس ہوگئے ہیں، ایسے واقعات پر میرا معمول کا رد عمل ظاہر کرنا اب ختم ہوتا ہے۔‘

2009 سے اب تک امریکا میں ہونے والے 15ویں بڑے پیمانے پر ہونے والے فائرنگ کے واقعے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے باراک اوباما کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک معمول بن چکا ہے، ظاہر ہے، یہ ان کے لئے رد عمل ہے جو اسلحہ کے حوالے سے کسی بھی قانون سازی کی مخالفت کررہے ہیں۔‘

مزید پڑھیں: امریکی کالج میں فائرنگ سے 15 افراد ہلاک

اوباما کا کہنا تھا کہ صرف دعاؤں سے کچھ نہیں ہوگا،’ہمیں اس کے لئے کچھ کرنا ہوگا اور ہم قانون میں تبدیلی کرنے جارہے ہیں۔‘

امریکی صدر نے کہا کہ یہ ہماری جانب سے ایک سیاسی انتخاب ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس کے حوالے سے وہ اکیلے کچھ نہیں کرسکتے، ’میرے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کرنے والے کانگریس، ریاستی قانون ساز اور گورنرز کو مل کر اس حوالے سے کچھ کرنا ہوگا۔‘

خیال رہے کہ امریکی ریاست اوریگن کے ایک کمیونٹی کالج میں فائرنگ کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

اس واقعے میں 20 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

امریکا کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

واقعے کے بعد کالج کو فوری طور پر بند کردیا گیا۔

یاد رہے کہ امریکا میں اکثر تعلیمی اداروں میں فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔