شجاع خانزادہ حملے میں ملوث 4 'دہشت گرد' ہلاک
لاہور: پولیس کے محکمہ کاؤنٹر ٹیرارزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے لاہور کے نواحی علاقے شیرا کوٹ میں مقابلے کے دوران کالعدم تنظیم کے 4 مبینہ دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے.
سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق مبینہ دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر دریائے راوی کے قریب شیرا کوٹ تھانے کی حدود میں ایک مکان پر چھاپہ مارا گیا.
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق مکان میں موجود مبینہ دہشت گردوں کو ہتھیار ڈال کر گرفتاری دینے کا کہا گیا تاہم دہشت گردوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی، جس پر پولیس کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی گئی.
کچھ دیر بعد فائرنگ کا سلسلہ رک گیا، تاہم 4 ملزمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے جبکہ 4 مبینہ دہشت گرد اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے.
ہلاک دہشت گردوں کی شناخت امجد، صداقت، صدام اور قاسم کے نام سے کی گئی ہے.
سی ٹی ڈی کے مطابق مکان سے بھاری اسلحہ، کلاشنکوف، پستول، 10 کلوگرام دھماکا خیز مواد، ڈیٹونیٹرز، وائرز، بیٹریز اور موٹرسائیکلیں بھی برآمد کی گئیں.
ذرائع کے مطابق ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور وہ صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ پر حملے میں بھی ملوث تھے.
یاد رہے کہ رواں برس 16 اگست کو پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ پر پنجاب کے علاقے اٹک میں اُن کے آبائی گاؤں شادی خان میں خودکش حملہ کیا گیا تھا جس میں وزیر داخلہ سمیت 18 افراد ہلاک جبکہ 23 زخمی ہوئے تھے.
مزید پڑھیں:شجاع خانزادہ خودکش حملہ: 'مرکزی ملزم' گرفتار
دو روز قبل بھی پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی جانب سے شجاع خانزادہ پر خود کش حملہ کیس میں ایک ملزم کی گرفتاری ظاہر کی گئی، جس کا نام قاسم معاویہ بتایا گیا.
ذرائع کے مطابق ملزم قاسم معاویہ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) قاری سہیل گروپ سے ہے اور شجاع خانزاہ پر حملے میں ملزم نے مبینہ طور پر سہولت کار کا کردار کیا۔