پاکستان

شجاع خانزادہ خودکش حملہ: 'مرکزی ملزم' گرفتار

قاسم معاویہ کوحملے کامرکزی ملزم قراردیا جارہا ہےجوحملہ آور کواٹک لائے، عدالت نے 14روزہ ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کےحوالے کردیا
|

راولپنڈی : پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ پر خود کش حملہ کیس میں ایک ملزم کی گرفتاری ظاہر کر دی گئی ہے۔

پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی جانب سے گرفتار ملزم کا نام قاسم معاویہ بتایا گیا ہے.

سی ٹی ڈی نے ملزم قاسم معاویہ کو راولپنڈی کی سیشن کورٹ کے جج شفقت سعید گوندل کی عدالت میں پیش کرکے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا۔

یہ بھی پڑھیں : وزیر داخلہ پنجاب خود کش حملے میں ہلاک

ڈان نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملزم قاسم معاویہ کو محکمہ انسداد دہشت گردی نے اٹک سے گرفتار کیا۔

ذرائع کے مطابق ملزم قاسم معاویہ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) قاری سہیل گروپ سے ہے اور شجاع خانزاہ پر حملے میں ملزم نے مبینہ طور پر سہولت کار کا کردار کیا۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی تفتیش میں ملزم نے بتایا کہ خود کش حملہ آور کا نام صدام تھا جبکہ اس نے اعتراف کیا کہ قاری سہیل نے خود کش حملہ آور کو اٹک بھیجا،جسے دیگر ملزمان کی معاونت حاصل تھی۔

سی ٹی ڈی کے ہمراہ آئی ایس آئی (انٹر سروسز انٹیلی جنس) نے بھی کارروائی میں حصہ لیا۔

ذرائع کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملزم قاسم معاویہ سے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تفتیش کرے گی۔

ویڈیو دیکھیں : وزیر داخلہ پنجاب پر خود کش حملہ

خیال رہے کہ پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ پر پنجاب کے علاقے اٹک میں ان کے گھر کے ساتھ واقع احاطے میں خودکش حملہ کیا گیا تھا جس میں شجاع خانزادہ سمیت 18 افراد ہلاک جبکہ 23 زخمی ہوئے تھے.

خودکش حملہ اتنا شدید تھا کہ عمارت کی چھت شجاع خانزادہ اور وہاں موجود دیگر افراد پر آن گری اور لاشوں کو کئی گھنٹوں بعد ملبے سے نکالا جا سکا۔

مزید پڑھیں : شجاع خانزادہ پر حملہ: ابتدائی رپورٹ پیش

حملے کے بعد انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس مشتاق کی جانب سے وزیراعلیٰ شہباز شریف کو پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وزیر داخلہ کی ہلاکت مظفر گڑھ میں لشکر جھنگوی کے چیف ملک اسحاق اور ان کے 2 بیٹوں سمیت 13 افراد کی ہلاکت کی جوابی کارروائی ہے۔

3 ستمبر کو صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پنجاب وزیرِ قانون رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ شجاع خانزادہ کے قتل میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا آفتاب گروپ ملوث ہے.

انھوں نے بتایا تھا کہ کچھ مشتبہ ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ ایجنسیاں دیگر ملزمان کو جلد گرفتار کرلیں گی۔