دنیا

طالبان پانچویں بڑے افغان شہر پر قابض

تقریباً نصف قندوز شہر طالبان کے قبضے میں چلا گیا لیکن تاحال ہماری فورسز کو معاونت نہیں ملی، پولیس ترجمان.

قندوز:طالبان نے افغانستان کے پانچویں بڑے شہر قندوز کے تقریباً نصف پر کنٹرول حاصل کر لیا۔

شمال مشرقی صوبہ قندوز کے پولیس ترجمان سید سرور حسینی نے پریس کانفرنس کو بتایا ’تقریباً نصف شہر طالبان عسکریت پسندو ں کے قبضے میں چلا گیا ہے۔ لڑائی جاری ہے لیکن ہماری فورسز کو تاحال معاونت نہیں ملی‘۔

طالبان نے شہر کے مرکزی چوک اور اہم عمارتوں پر اپنا جھنڈا لہرا دیا ہے۔

اےایف پی کے ایک صحافی کے مطابق انہیں اپنے علاقے میں ہر جگہ عسکریت پسند پولیس گاڑیاں دوڑاتے نظر آ رہے ہیں۔

طالبان کے شہر میں داخلے کو، خواہ وہ عارضی مدت کیلئے ہی کیوں نہ ہو، نیٹو کی تربیت یافتہ پولیس اور فوج کیلئے ایک نفسیاتی دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ دسمبر، 2014 میں غیر ملکی فوج کے انخلا کے بعد مقامی فورسز بغیر کسی معاونت کے اکیلے طالبان سے لڑ رہی ہیں۔

کابل سے 250 کلومیٹر دورقندوز کے ایک قبائلی بزرگ نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ طالبان نے شہر کے ایک ضلع کا کنٹرول حاصل کیا ہے۔’طالبان شہر کے مرکز سے محض ایک کلومیٹر دور رہ گئے ہیں‘۔

ایک سرکاری ہسپتال کے سربراہ سعد مختار نے بتایا کہ طالبان ہسپتال کی عمارت کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد زخمی افغان فوجیوں کی تلاش کر رہے ہیں۔

سرکاری حکام نے شہر پر قبضہ کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے دعوی کیا کہ عسکریت پسندوں سے شہر کے باہر لڑائی جاری ہے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے بتایا کہ ابھی تک 25 دشمن جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔