دودھ فروش الیکشن لڑنے سے نااہل قرار
گوجرانوالہ: صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں ایک دودھ فروش کو مہنگا دودھ فروخت کرنے پر ریٹرننگ افسر نے بلدیاتی انتخابات کے لیے نااہل قرار دے دیا۔
گجرانوالہ کی یونین کونسل 58 کے امیدوار ملک طارق نے میڈیا کو بتایا کہ ریٹرننگ افسر نے ان کا موقف لیے بغیر کاغذات مسترد کردیے۔
ڈان نیوز کے مطابق ریٹرننگ افسر کا کہنا تھا کہ دودھ فروش اور بلدیاتی انتخابات کے امیدوار ملک طارق 80 روپے فی لیٹر دودھ فروخت کررہا تھا جب کہ پنجاب میں دودھ کی فی لیٹر قیمت 60 روپے ہے۔
ریٹرننگ افسر عتیق الرحمان نے اپنے فیصلے قائم رہتے ہوئے کہا کہ وہ گوجرانوالہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ بھی ہیں اور مہنگا دودھ فروخت کرنا جرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ دودھ فروش نے اپنے جرم کا ان کے سامنے اعتراف کیا جس کے بعد کاغذات مسترد کیے گئے۔
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو غلط قرار دیا اور کہا کہ اس پر الیکشن کمیشن کو کارروائی کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ افسر نے نہ صرف قانون کی بلکہ اخلاق کی بھی خلاف ورزی کی ہے، اس نقطے پر کسی کے کاغذات نامزدگی مسترد نہیں کیے جاسکتے۔
کنور دلشاد نے کہا کہ 2013 کے انتخابات کے دوران بھی متعدد رینٹرننگ افسران نے اسی قسم کی مضحکہ خیز وجوہات پر کئی امیدواروں کے کاغذات مسترد کیے جنہیں بعد میں عدلیہ نے بحال کیا۔
انہوں نے نااہل امیدوار کو لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ان کے کاغذات فوری طور پر ہی بحال کردے۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا گجرانوالہ کے تمام دودھ فروش مہنگا دودھ فروخت کررہے ہیں ۔
خیال رہے کہ ان دنوں پنجاب کے 12 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انخابات کے سلسلے میں امیدوار کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال جاری ہے۔