پاکستان

اسلام آباد: غازی عبدالرشید کے بیٹے ضمانت پر رہا

ہارون رشید اور حارث رشید کو 30،30ہزار کے مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم، گاڑی سے ایک پستول اور فوجی وردی برآمد ہوئی تھی۔
|

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی مقامی عدالت نے غازی عبد الرشید کے دونوں بیٹوں کی ضمانت منظور کر لی۔

ہارون رشید اور حارث رشید کو 30 ، 30 ہزار روپے کی مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

ہارون الرشید اور حارث رشید کو ان کے ڈرائیور آصف کے ہمراہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

گزشتہ روز ملزمان کی گاڑی سے ایک پستول اور فوجی وردی برآمد ہوئی تھی جس پر اسلام آباد کے کوہسار تھانے کی پولیس نے کانسٹیبل کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔

ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ عامر خلیل کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

پولیس نے ملزمان کو جیل بھیجنے کی استدعا کی تو عدالت نے منظور کر لی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد: غازی عبدالرشید کے بیٹے گرفتار

ملزمان کے وکیل طارق اسد نے درخواست ضمانت دائر کی اور موقف اپنا کہ مقدمہ کی دفعات قابل ضمانت ہیں ضمانت منظور کی جائے۔

فاضل جج نے تینوں ملزمان کی 30، 30 ہزار روپے کے عوض درخواست ضمانت منظور کر لی۔

واضح رہے کہ ملزم ہارون رشید سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف غازی عبدالرشید قتل کیس کے مدعی بھی ہیں.

گزشتہ روز ان کی گرفتاری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لال مسجد کے ترجمان کا کہنا تھا کہ "یہ انھیں (غازی عبدالرشید کے بیٹوں کو) مقدمے سے ہٹانے کی سازش ہے، برآمد ہونے والے پستول کا لائسنس موجود ہے".

عبدالرشید غازی کے بیٹے حافظ ہارون رشید نے سابق فوجی صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

یاد رہے کہ 2007 میں پرویز مشرف کے دور حکومت میں اسلام آباد میں قائم لال مسجد اور اس سے ملحقہ جامعہ حفصہ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں لال مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی اور ان کی والدہ سمیت متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

مشرف حکومت کا موقف تھا کہ لال مسجد میں شدت پسندوں نے پناہ لے رکھی تھی جو ریاستی قوانین کی عملداری کو قبول نہیں کرتے تھے۔