دنیا

یمنی صدر 6 ماہ بعد وطن واپس

صدر منصور ہادی نے رواں برس مارچ میں دارالحکومت صنعا پر حوثی قبائل کے حملے کے بعدخود ساختہ جلاوطنی اختیار کرلی تھی.

عدن: یمن کے صدر منصور ہادی 6 ماہ بعد خود ساختہ جلا وطنی ختم کرکے وطن واپس پہنچ گئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر منصور ہادی خصوصی پرواز کے ذریعے یمن کے جنوبی ساحلی شہر عدن پہنچے، جہاں ایئرپورٹ پر ان کا استقبال وزیر اعظم خالد بحاہ اور ان کی کابینہ نے کیا۔

یمن کے وزیراعظم خالد بحاہ بھی گذشتہ ہفتے اپنے 7 وزراء کے ساتھ عدن واپس آئے تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یمنی صدر عیدالاضحی عدن میں منائیں گے جس کے بعد وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیو یارک روانہ ہو جائیں گے۔

صدر منصور ہادی نے رواں برس مارچ میں دارالحکومت صنعا پر حوثی قبائل کے حملے کے بعدخود ساختہ جلاوطنی اختیار کرلی تھی۔

یاد رہے کہ 26 مارچ سے سعودی عرب اور اس کے اتحادی خلیجی ممالک نے یمن کی سرکاری حکومت کو بچانے کے لیے یہاں موجود عسکریت پسند گروہ حوثیوں کے خلاف فضائی کارروائی کا آغاز کیا تھا، جنہوں نے حکومت کے خلاف بغاوت کرکے یمن کے مختلف علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:یمن: دارالحکومت پر باغیوں کا قبضہ

سعودی عرب کی جانب سے پاکستان سے جنگی ہوائی جہازوں، نیوی کے بحری جہازوں اور زمینی فوج کے ساتھ یمن کے قبائلیوں کے خلاف سعودی اتحاد میں شامل ہونے کے مطالبہ کیا گیا تھا.

تاہم یمن کی خانہ جنگی میں پاکستانی کردار پر قومی اسمبلی میں ہونے والی پانچ روزہ گرما گرم بحث کے بعد درمیانی راہ نکالتے ہوئے ایک قرارداد کے ذریعے حکومت کو مذکورہ معاملے میں غیر جانبدار رہنے پر زور دیا گیا۔

پاکستانی قانون سازوں کی جانب سے یمن کے بحران میں پاکستانی حکومت سے غیرجانبدار رہنے کے مطالبے پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے سخت ردّعمل سامنے آیا ۔

متحدہ عرب امارات کے خارجہ امور کے ریاستی وزیر ڈاکٹر انور محمود گرگاش کا کہنا تھا کہ 'پاکستان اور ترکی کے مبہم اور متضاد مؤقف نے ایک یقینی ثبوت پیش کردیا ہے کہ لیبیا سے یمن تک عرب سلامتی کی ذمہ داری عرب ممالک کے سوا کسی کی نہیں ہے۔'

مزید پڑھیں:اقوام متحدہ کی جانب سے یمن مذاکرات کا اعلان

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق یمن جنگ میں اب تک 5 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں.