4میجرجنرلز کو لیفٹیننٹ جنرل بنانے کی منظوری
راولپنڈی: پاک فوج کے 4 میجر جنرلز کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی کی منظوری دے دی گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی پانے والوں میں میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ، میجر جنرل عامر ریاض، میجر جنرل صادق علی اور میجر جنرل عمر درانی شامل ہیں۔
میجر جنرلز کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی اعلیٰ سطح کے پرموشن بورڈ نے دی، جس کی صدارت آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کی.
خیال رہے کہ ترقی پانے والے عاصم سلیم باجوہ اس وقت آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ہیں جبکہ عامر ریاض ڈی جی ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) تعینات ہیں۔
ڈان نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ آئندہ ماہ فوج کے متعدد جنرلز کی رٹائرمنٹ کے بعد ترقی پانے والے لیفٹیننٹ جنرلز مختلف عہدوں کا چارج سنبھالیں گے۔
میجر جنرلز کی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی کے حوالے سے آئی ایس پی آر کے ترجمان نے ٹوئیٹ کیا.
|
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے طور پر بدستور خدمات انجام دیتے رہیں گے جبکہ عامر ریاض کو کمانڈر سدرن کمانڈ کوئٹہ تعینات کر دیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل صادق علی کو کورکمانڈر لاہور اور لیفٹیننٹ جنرل عمر کو کور کمانڈر منگلا مقرر کیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل اکرام الحق کو کور کمانڈر گوجرانوالہ، لیفٹیننٹ جنرل ملک ظفر اقبال کور کمانڈر راولپنڈی تعینات کیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل ہلال حسین کو کمانڈر آرمی اسٹریٹجک فورس کمانڈ بنا دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اپریل 2012 میں میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کو پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے آئی ایس پی آر کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : میجر جنرل باجوہ فوج کے ترجمان مقرر
میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے جون 2012 میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل اطہر عباس کے سبکدوش ہونے پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔
عاصم سلیم باجوہ اس سے قبل سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے ڈپٹی ملٹری سیکریٹری کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر بننے سے قبل وہ ڈیرہ اسماعیل خان میں جنرل آفیسر کمانڈنگ تعینات تھے۔
مزید پڑھیں : میجر جنرل عامر ریاض نئے ڈی جی ملٹری آپریشنز مقرر
علاوہ ازیں میجر جنرل عامر ریاض کو پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ہی پاکستان آرمی کا ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ملٹری آپریشنز (ایم او) مقرر کیا تھا۔
میجر جنرل عامر ریاض اس سے پہلے 111 بریگیڈ کی بھی کمان کر چکے ہیں جبکہ وہ بریگیڈیئر (ر) علی خان کے خلاف گواہان میں سے ایک تھے جنہیں کالعدم تنظیم حزب التحریر کے ساتھ روابط پر سزا سنائی گئی تھی-
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عامر ریاض کی میجر جنرل کے عہدے پر ترقی بریگیڈیئر (ر) علی خان کے خلاف گواہی دینے کے بعد ہوئی تھی-
رپورٹ کے مطابق بریگیڈیئر (ر) علی خان نے میجر جنرل عامر ریاض کو بھی حزب التحریر میں بھرتی کرنے کی کوشش کی تھی،تاہم وہ ناکام رہے تھے-