پاکستان

سپریم کورٹ کا 113 ملازمین کی بحالی کا حکم

کوئٹہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ان ملازمین کو 2013 میں تقرری کے ایک ماہ بعد ہی برطرف کردیا تھا۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کوئٹہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کیو ڈے اے) کو حکم دیا ہے کہ وہ 2013 میں تقرری کے ایک ماہ بعد برطرف کئے جانے والے 113 سرکاری ملازمین کو بحال کرے۔

ان ملازمین کو 2013 میں ایک اسکیم کے تحت سرکاری نوکریاں دی گئی تھیں۔

سپریم کورٹ نے ملازمین کی بحالی کا حکم دیتے ہوئے 12 جون کے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کیو ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے 24 جون اور 12 فروی 2013 کو جاری کئے جانے والے برطرفی کے احکامات غیرقانونی ہیں اور یہ قانونی طور پر موثر نہیں۔

جسٹس امیر ہانی مسلم کی زیر صدارت قائم دو رکنی بینج نے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف کیو ڈی اے کی اپیل پر سماعت کی۔

واضح رہے کہ 13 جون 2013 کو کیو ڈی اے نے 113 افراد کو گریڈ 1 سے 17 تک کی سرکاری ملازمتوں پر تقرریاں کی تھی۔ ان میں نائب قاصد، چوکیدار، مالی، معاون، ڈرائیور، ریکارڈ کیپر، جونیئر کلرک، سیکیورٹی اسسٹینٹ اور اکاونٹینٹ کی ملازمتیں شامل تھی۔

نوکری کے حوالے سے اخبارات میں اشتہارات دیئے گئے تھے اور انھیں تقرری کے مراسلے بھی جاری کئے گئے تھے۔

وہ افراد جنھوں ںے ملازمت اختیار کی تھی انھوں ںے کیو ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو جوائنگ لیٹر جمع کروائے تھے۔

یاد رہے کہ ان ملازمین کی تقرریوں کے ایک ماہ بعد ہی کیو ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل نے ان ملازمین کو برطرف کردیا تھا۔

کیو ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے برطرفی کے حکم کے خلاف متاثرہ ملازمین نے بلوچستان ہائی کورٹ سے رجوع کیا، جس پر عدالت نے رواں سال 12 جون کو کیو ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے برطرفی کے احکامات کو منسوخ کردیا۔

جس کے بعد کیو ڈی اے نے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔