شمالی وزیرستان: شدت پسندوں کا حملہ، میجر ہلاک
پشاور: شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کے حملے میں پاک فوج کا ایک میجر ہلاک ہوگیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ اسپن وام کے علاقے کاکا زیارت میں کیا گیا، جوابی کارروائی میں پانچ شدت پسند مارے گئے.
ذرائع کے مطابق دیگر عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب رہے جبکہ اپنے ساتھ ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی لاشیں بھی لے گئے.
اسماعیل نامی میجر اس وقت ہلاک ہوئے جب شدت پسندوں نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کی ڈنڈی کچ چیک پوسٹ پر حملہ کردیا.
سرحد کی دوسری جانب افغانستان کا علاقہ خوست واقع ہے.
یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔
حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے 15 جون کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا تھا۔
شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دوردراز علاقوں تک بڑھا دیا، بعدازاں اکتوبر 2014 میں خیبر ایجنسی میں آپریشن خیبر-ون اور مارچ 2015 میں آپریشن خیبر-ٹو کا آغاز کیا گیا.
شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب اب اپنے حتمی مراحل میں داخل ہوچکا ہے.