این آئی سی ایل اسکینڈل:امین فہیم سمیت دیگر پر فرد جرم عائد
کراچی: کراچی کی احتساب عدالت نے نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ (این آئی سی ایل) اسکینڈل میں پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم امین فہیم سمیت 11 افراد پرفرد جرم عائد کردی۔
مذکورہ کیس میں سابق سیکرٹری تجارت سلمان گیلانی، سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹراین آئی سی ایل محمد ظہور،سابق جنرل منیجراعجازاحمد شیخ ،سابق جنرل منیجر زاہد حسین اور سید محمد اقبال حسین سمیت دیگر افراد پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
این آئی سی ایل اسکینڈل کے کیس کی سماعت کے دوران ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔
سماعت کے موقع پر امین فہیم اور سلمان گیلانی عدالت میں موجود نہیں تھے، امین فہیم کے وکیل حق نواز نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کے موکل ملک سے باہر ہیں اس لئے ان کو پیشی سے استثنیٰ دیا جائے۔
استغاثہ کے مطابق ملزمان نے 2009ء میں اُس وقت کے وفاقی وزیرتجارت مخدوم امین فہیم کی سرپرستی میں کورنگی کے علاقےمیں دس ایکٹراراضی زائد قیمت پرخرید کرسرکاری خزانے کوکروڑوں روپے کانقصان پہنچایا گیا اور ملزمان نے اراضی کی خریداری میں بے ضابطگیاں کرکے رقم آپس میں تقسیم کرلی۔
عدالت نے درخواست گزار سابق سیکریٹری تجارت کو 30 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
اس سے قبل 2011 میں ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اس وقت کے سیکریٹری تجارت ظفر محمود نے 16 نومبر 2010 کو اے ایف آئی کو تحریری درخواست دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ این آئی سی ایل کے لئے مختلف اوقات میں خریدی جانے والی اراضی کے حوالے سے تحقیقات کی جائے۔
انھوں نے درخواست میں مزید کہا تھا کہ این آئی سی ایل کے لئے 2009 میں خریدی جانے والی 10 ایکٹر اراضی میں ہونے والے فراڈ کے حوالے سے بھی علیحدہ تحقیقات کی جائے۔
ڈان کی رپورٹ کے مطابق ایک علیحدہ احتساب عدالت نے ایاز خان نیازی سمیت این آئی سی ایل کے دیگر 5 افراد کو 2009 میں دبئی میں اراضی کی خریدوفروخت میں بے ضابطگی کیس میں بری کردیا تھا۔
مذکورہ این آئی سی ایل اسکینڈل کی سماعت ابتدائی طور پر انسداد کرپشن عدالت میں کی جارہی تھی تاہم بعد ازاں اسے احتساب عدالت بھیج دیا گیا تھا۔