دنیا

کشمیر میں جانور ذبح کرنے کی پابندی کی 'خلاف ورزی'

'دختران ملت' کی سربراہ آسیہ اندرابی نے ہندوستانی قانون کو غیر منصفانہ قرار دیا اور گائے ذبح کرکے احتجاج ریکارڈ کروایا.

سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جانور ذبح کرنے کی پابندی کو خواتین کی تنظیم "دختران ملت" کی سربراہ آسیہ اندرابی نے ہوا میں اڑا دیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز جموں کشمیر کی ایک عدالت کی جانب سے جانوروں کے ذبح کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : جموں و کشمیر: گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی

آسیہ اندرابی نے اس پابندی کو بنیادی انسانی حقوق کے خلاف قرار دیتے ہوئے گائے ذبح کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

سوشل میڈیا پر موجود ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ نوجوانوں نے ایک سیاہ گائے کو گرایا ہوا ہے جبکہ آسیہ اندرابی اس کی گردن پر چھری پھیر رہی ہیں۔

اس موقع پر آسیہ انداربی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق جانوروں کی قربانی مسلمانوں کے لیے جائز ہے، اس لیے عدالتی فیصلے اور ہندوستان کے نافذ کردہ قانون کی نفی کے طور پر گائے کی قربانی کی جارہی ہے۔

جبکہ اس موقع پر موجود دیگر کئی خواتین نے نعرے لگائے۔

خیال رہے گزشتہ روز جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینج کے جسٹس دہراج سنگھ ٹھاکر اور جسٹس جاناک راج کوتوال نے ایڈووکیٹ پاریموکش سیتھ کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی لگادی تھی.

عدالت نے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت جاری کی تھی کہ تمام پولیس افسران خاص طور پر ضلعی افسران (ڈی ایس پیز) اور اسٹیشن ہاؤس افسران (ایس ایچ اوز) کو اس پابندی پر سختی سے عمل درآمد کا حکم جاری کریں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔‘