کھیل

نئے پی ایچ ایف سیکریٹری کا عہدہ خطرے میں

میر ظفراللہ خان جمالی نے پی ایچ ایف میں نئے تعیناتیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں قبول کرنے سے انکار کردیا ہے.

کراچی: پاکستان ہاکی فیڈریشن(پی ایچ ایف) میں ایک نیا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہو چکا ہے جہاں میر ظفراللہ جمالی کی جانب سے نئے سیکریٹری شہباز سینئیر کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیے جانے کے بعد کا عہدہ خطرے میں پڑتا نظر آ رہا ہے۔

پاکستان ہاکی کی تاریخ میں پہلی بار اولمپکس تک رسائی میں ناکامی کے بعد باوجود پی ایچ ایف کے صدر، کوچ اور متعلقہ حکام نے استعفے دینے کی زحمت گوارا نہ کی لیکن ٹیم کی بدترین کارکردگی پر وزیر اعظم اور پاکستان ہاکی کے پیٹرن ان چیف نواز شریف کے نوٹس اور اس کی تحقیقات کیئے کمیٹی کے قیام کے بعد استعفوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا۔

ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے مرتبہ کردہ رپورٹ وزیر اعظم ہاؤس پہنچنے کے ساتھ ہی پی ایچ ایف کے سابق صدر اختر رسول اور پھر ہیڈ کوچ شناز شیخ نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا جس کے ساتھ ہی ہاکی فیڈریشن کی کمان بریگیڈیئر ریٹائرڈ سجاد کھوکھر نے سنبھالی۔

لیکن اس فیڈریشن ایک بار پھر بحرانی کیفیت سے اس وقت دوچار ہوئی جب سابق سیکریٹری رانا مجاہد نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا اور نئے صدر نے 1994 کا ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کپتان اور سابق اولمپیئن شہباز سینئر کو سیکریٹری مقرر کیا جس پر میر ظفراللہ جمالی نے شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم نے پی ایچ ایف میں نئے سیٹ اپ کی تشکیل کی ذمہ داری میرظفراللہ جمالی کو سونپتے ہوئے سیکریٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ اعجاز چوہدری کو ہدایت کی تھی کہ قومی ہاکی سے متعلق تمام فیصلے میرظفراللہ جمالی کی مشاورت سے کیے جائیں گے۔

تاہم میرظفراللہ جمالی نے سیکریٹری اور دیگر عہدوں پر ہونے والی تقرریوں کے سلسلے میں انہیں نظرانداز کیے جانے پر وزیراعظم ہاؤس فون کر کے پیٹرن ان چیف سے سخت ناراضی کا اظہار کیا۔

نواز شریف نے اس کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر خالد کھوکھر کو میرظفراللہ جمالی سے فوری طور پر ملنے کی ہدایت کی تھی۔

ڈان نیوز سے گفتگو میں میر ظفراللہ جمالی نے تصدیق کی کہ ہفتے کو صدر اور نئے سیکرٹری ہاکی فیڈریشن نے ان سے ملاقات کی تاہم انہوں نے واضح کردیا کہ نئی تقرریاں ان سے بغیر مشاورت اور جلد بازی میں کی گئی ہے جس پر انہیں تحفظات ہیں۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ایک دو روز میں اسلام آباد جاکر وہ صدر ہاکی فیڈریشن سے ملاقات کریں گے جس میں وزیراعظم کی نمائندگی ملٹری سیکرٹری کریں گے۔

اس ملاقات میں پاکستان ہاکی فیڈریشن میں کی گئی حالیہ تقرریوں پر بات چیت ہوگی اور ان تبدیلیوں میں مزید تبدیلی کے امکانات موجود ہیں جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر شہباز سینئر اپنے عہدے سے محروم ہو سکتے ہیں۔