پاکستان

کے پی، گلگت-بلتستان سرحد کے قریب چیک پوسٹ پر حملہ

فوجی وردیوں میں ملبوس مشتبہ دہشت گردوں نے پولیس اہلکاروں کو رسیوں سے باندھ کر اسلحہ لوٹ لیا۔

گلگت: فوجی وردیوں میں ملبوس مشتبہ دہشت گردوں نے خیبر پختونخوا اور گلگت-بلتستان کی سرحد کے قریب ایک پولیس چیک پوسٹ کو نشانہ بناتے ہوئے اسلحہ لوٹ لیا۔

ایک پولیس افسر نے ڈان کو بتایا کہ جدید اسلحہ سے لیس 12 افراد نے جمعہ کو رات گئے ضلع غیزر کے علاقے چاشی نالہ پر قائم چیک پوسٹ پر دھاوا بول دیا۔

انہوں نے بتایا کہ چیک پوسٹ پر موجود پانچ پولیس اہلکار رات کے کھانے کی تیاری کر رہے تھے جب حملہ آور آئے اور ان پر تشدد کرنے اور رسیوں سے باندھنے کے بعد پانچ سرکاری کلاشنکوف، چار سیمی رائفلز اور ایک درجن گولیاں ساتھ لے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک پولیس اہلکار نے خود کو رسیوں سے آزاد کرانے کے بعد علاقے کے لوگوں کو حملے کے بارے میں آگاہ کیا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ علاقے میں رابطے کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے مقامی افراد ہفتہ کی دوپہر ایک بجے سے پہلے غیزر پولیس کو آگاہ نہ کر سکے۔

گلگت پولیس کے انسپکٹر جنرل ظفر اقبال اعوان نے حملے کی اطلاع ملنے کے بعد 100 اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹیم متاثرہ علاقے روانہ کر دی ۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد خیبر پختونخوا فرار ہو گئے۔ پولیس نے ہفتہ کو وادی کلام میں سرچ آپریشن بھی کیا۔

ظفر اقبال نے خیبر پختونخوا پولیس سے دہشت گردوں کو پکڑنے میں مدد طلب کرتے ہوئے علاقے کے ڈی ایس پی ، متعلقہ ایس ایچ او اور دس اہلکاروں کو ’ ڈیوٹی میں غفلت‘ پر معطل کر دیا۔

واقعہ کی تحقیقات کیلئے 10 پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا۔ ان میں سے پانچ اہلکار حملے کے وقت ڈیوٹی سے غیر حاضر تھے۔