پاکستان-قازقستان کے وفود کی سطح پر مذاکرات
آستانا: پاکستان اور قازقستان کے مابین آج آستانہ میں وفود کی سطح کے مذاکرات ہوئے، جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، معیشت، توانائی اور سائنس وٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا.
ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے پاکستانی وفد جبکہ صدر نورسلطان نذربائیوف نے قازقستان کے وفد کی قیادت کی۔
مذاکرات میں مشترکہ وزارتی کمیشن کی جانب سے تجارتی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے سے متعلق لائحہ عمل تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
فریقین نے دونوں ملکوں کے تاجروں کو سہولت دینے سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا تاکہ وہ باآسانی اپنے ویزے حاصل کر سکیں،جبکہ پاکستان اور قازقستان کے درمیان فضائی رابطے کے قیام سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم نے اس بات پر زوردیا کہ دونوں ملکوں کو تیل اور گیس کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہیے.
اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے آج صدر نورسلطان نذربائیوف سے معاونین کے بغیر ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم نواز شریف اور قازقستان کے نورسلطان نذربائیوف کے مابین ہونے والی ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، معیشت ،توانائی اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا.
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران قازقستان کے صدر نے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں، انہوں نے پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں کو سراہا جن کے نتیجے میں معیشت مستحکم ہوئی ہے.
صدر نور سلطان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو بھی سراہا.
وزیراعظم نواز شریف نے خطے میں امن اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے قازقستان کے کردار کو سراہا،انھوں نے صدر نور سلطان نذربائیوف کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی.
گذشتہ روز پاکستان اور قازقستان کے مابین 3 معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے تھے.
یاد رہے کہ وزیراعظم نوازشریف قازقستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر آستانہ میں موجود ہیں.
وزیر تجارت خرم دستگیر ، وزیر مملکت برائے پٹرولیم جام کمال ، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی ، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ مفتاح اسماعیل اور دیگر اعلیٰ حکام بھی وزیراعظم کے ہمراہ قازقستان گئے ہیں.
وزیراعظم کے اس دورے کا مقصد وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو فروغ دینا اور مضبوط بنانا ہے.