کھیل

'پاکستان ہاکی ٹیموں کی بیرون ملک میزبانی کرے'

پاکستان کے پاس ملائیشیا اور دبئی جیسے مقامات موجود ہیں جہاں بین االاقوامی ٹیموں کی میزبانی کی جا سکتی ہے، محمد جنید

پاکستان کے سابق ہاکی کھلاڑی اور اولمپئن خواجہ محمد جنید نے ہاکی فیڈریشن کو مشورہ کیا ہے کہ وہ بھی کرکٹ بورڈ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہاکی کے بین الاقوامی مقابلوں کے لیے ملک سے باہر کوئی وینیو تلاش کرے۔

ہاکی فیڈریشن کے نئے سربراہ بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) خالد سجاد کھوکھر کی تعیناتی کی تعریف کرتے ہوئے جنید کا کہنا تھا کہ 'پی سی بی کی طرح ہاکی فیڈریشن کو بھی ملک میں ہاکی کی بحالی تک بین الاقوامی وینیوز کے بارے میں سوچنا چاہیے'۔

سابق اولمپئن کا کہنا تھا کہ 'پاکستان کے پاس ملائشیا، چین، ابو ظہبی اور دبئی جیسی جگہیں موجود ہیں جہاں بین االاقوامی ٹیموں کی میزبانی کی جا سکتی ہے'۔

سنہ 12-2010 تک ہاکی ٹیم کے کوچ رہنے والے جنید کا ماننا ہے کہ دبئی کسی بھی ٹیم کی میزبانی کے لیے بہترین جگہ ہے کیونکہ وہاں ہاکی کا بہترین انفراسٹرکچر موجود ہے جب کہ وہاں پاکستان کو اسپانسرز کی تلاش میں بھی کافی آسانی ہو گی۔

جنید کا کہنا ہے کہ جب تک یورپی ٹیمیں پاکستان آنے سے ہچکچا رہی ہیں، پی ایچ ایف کو کوشش کرنی چاہیے کہ وہ ایشین ٹیم کو دورہ پاکستان پر قائل کرے۔ اس سے نہ صرف ملک میں ہاکی کے میدان دوبارہ سجیں گے بلکہ نوجوانوں کی قومی کھیل کی جانب دلچسپی بھی بڑھے گی۔

سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نئے ہاکی سربراہ کھیل کی خوبیوں اور خامیوں سے بھرپور واقف ہیں اور امید ہے کہ وہ بہترین فیصلے کریں گے۔

جنید کے مطابق 'کھوکھر ایک عقلمند انسان ہیں۔ وہ کھیل کا بھرپور علم رکھتے ہیں اور مجھے امید ہے کہ اب پاکستان ہاکی ترقی کرے گی'۔

انہوں نے نئے ہاکی چیف کو مشورہ دیا کہ وہ کم، درمیانے اور طویل مدت کے منصوبوں پر بیک وقت کام کریں اور کم از کم 200 کھلاڑیوں کے لیے ملازمتوں کی کوشش کریں تاکہ وہ کھیل پر توجہ دیں سکیں۔