'پاک ہند مذاکرات میں کوئی تیسرا فریق نہیں'
نئی دہلی: ہندوستان نے پاک ہند مذاکرات میں کشمیر کے رہنماؤں کو تیسرا فریق ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ سرتاج عزیز کشمیری رہنماؤں سے ملے تو مذاکرات نہیں ہوں گے۔
سرتاج عزیز کا بیان : 'پیشگی شرائط کے بغیر دہلی جانے کیلئے تیار ہیں'
نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سشما سوراج نے کہا کہ پاک ہند مذاکرات میں تیسرے فریق کی گنجائش نہیں ہے، پاکستان سے یقین دہانی چاہتے ہیں کہ تیسرے فریق کو مذاکرات میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
سشما سوراج نے کہا کہ پاکستان کے پاس جواب دینے کے لیے صرف ایک رات کا وقت ہے۔
ان کا دعویٰ تھا کہ ہندوستان نے کوئی پیشگی شرائط نہیں رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک-ہند مذاکرات کھٹائی میں پڑگئے
اوفا معاہدے پر ان کا کہنا تھا کہ یہ باور کرایا گیا تھا کہ کشمیر پر بات نہیں ہو گی، اوفا میں دہشت گردی کے مسئلے پر مذاکرات پر اتفاق رائے ہوا تھا۔
ہندوستان کی وزیرخارجہ نے کہا کہ مذاکرات سے بھاگ نہیں رہے، مذاکرات کے لیے ساز گار ماحول کی ضرورت ہے، شملہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے لئے تیسرے فریق کی گنجائش نہیں، سرتاج عزیز کو خوش آمدید کہتے ہیں لیکن حریت رہنماؤں کو مذاکرات میں شامل نہ کیا جائے۔
مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا بات صرف دہشت گردی کے مسئلے پر ہونی ہے، مذاکرات سے حریت قیادت کو نکالا جائے اوریہ مذاکرات بھی صرف پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں کے درمیان ہوں گے۔
سشما سوراج نے کہا کہ پاکستان سے ہمیشہ مذاکرات کی بحالی میں رکاوٹیں حائل رہیں، اسلام آباد نے دو طرفہ موضوعات کے بجائے ہمیشہ کشمیر پر بات کرنا چاہی، دو طرفہ معاملات پر بات چیت سے پاکستان نے ہمیشہ ہچکچاہٹ دکھائی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ہر گفتگو کے دور کو مذاکرات قرار نہیں دیا جا سکتا۔
'مذاکرات صرف تشدد سے پاک ماحول میں ہو سکتے ہیں، ہندوستان پاکستان سے مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا چاہتا ہے'۔
مزید پڑھیں : سرتاج عزیز حریت رہنماؤں سے ملاقات نہ کریں: ہندوستان
روس کے شہر اوفا میں ہونے والے معاہدے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اوفا میں 3 ملاقاتوں پر اتفاق رائے ہوا تھا، جن میں مشیر خارجہ، بارڈر فورسز اور ڈی جی ایم اوز کی ملاقاتیں شامل تھیں، پاکستان نے ڈی جی ایم اوز کی ملاقات کی تاریخ اب تک نہیں دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملاقاتوں میں سیز فائر کی خلاف ورزی اور دہشت گردی کے مسائل پر بات ہونا طے تھی۔
انہوں نے اسلام آباد پر الزام عائد کیا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں : ہندوستان سے مذاکرات کا ایجنڈا طے
خیال رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے خارجہ امور کے مشیروں کی ملاقات 23 اگست کو طے تھی، اس ملاقات سے قبل پاکستان کے نئی دہلی میں ہائی کمشنز عبدالباسط نے کمشیر کے حریت رہنماؤں کو ایک تقریب میں مدعو کیا ہے جس میں ان کی ملاقات پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ہونا تھی، نئی دہلی حکومت کا موقف ہے کہ پاکستان کے مشیر امور خارجہ کو کشمیر رہنماؤں سے نہیں ملنا چاہیے۔
دوسری جانب اسلام آباد کا موقف ہے کہ کسی بھی پاکستانی رہنما کا ہندوستان کے دورے میں حریت رہنماؤں سے ملاقات عمومی بات ہے۔