کشمیری رہنما شبیر احمد شاہ زیرِحراست
نئی دہلی: پاکستان اور ہندوستان کے درمیان قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان ہونے والے مذاکرات سے قبل نئی دہلی میں کشمیری رہنما شبیر احمد شاہ کو حراست میں لے لیا گیا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق کشمیری رہنما ضمیر احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان اتوار کو ہونے والے مذاکرات سے قبل پاکستان کے مشیر برائے داخلہ سرتاج عزیز سے ملاقات کرنے نیو دہلی آئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے نئی دہلی ایئرپورٹ پر شبیر احمد شاہ اور ان کے دو ساتھیوں کو حراست میں لے لیا.
مزید پڑھیں: 'پیشگی شرائط کے بغیر دہلی جانے کیلئے تیار'
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی پولیس نے شبیر شاہ کو نئی دہلی میں حراست میں لیے جانے کی تصدیق کردی ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان نے پاکستانی رہنماؤں سے کشمیری حریت رہنماؤں کی ملاقات کی مخالفت کی تھی۔
پاکستان، ہندوستان کے ساتھ قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح پر 23 اگست کو ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے ایجنڈے کو حتمی شکل دے کر اس کی دستاویزات نئی دہلی کے ساتھ شیئر کرچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرتاج حریت رہنماؤں سے ملاقات نہ کریں: ہندوستان
سرکاری ذرائع کے مطابق کہ پاکستان نے اپنے ایجنڈے میں ایل او سی پر ہندوستان کی بلااشتعال فائرنگ کا معاملہ سرفہرست رکھا ہے جس کے نتیجے میں پاکستانی جانب میں کئی شہری ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ کشمیر، سیاچن، سرکریک اور دہشتگردی میں ہندوستان کے ملوث ہونے جیسے مسائل کو بھی ایجنڈے کا حصہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب ہندوستان کے ایجنڈے میں ممبئی حملے، گورداس پور واقعہ، ذکی الحمٰن لکھوی کی رہائی اور لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی شامل ہیں۔
مشیر برائے امورِ خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز اور حریت رہنماؤں کے مابین ملاقات اتوار 23 اگست کی شام پاکستانی ہائی کمشنر کی جانب سے دیئے جانے والے استقبالیہ میں متوقع ہے۔