پاکستان

الطاف حسین کی تقاریر پر 'پابندی' چیلنج کرنے کا فیصلہ

ایم کیو ایم نے پیمرا کی جانب سے ایم کیو ایم قائد کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے پیمرا کی جانب سے الطاف حسین کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کےخطاب پر غیر اعلانیہ اور غیر قانونی پابندی لگائی گئی۔

فاروق ستار نے کہا کہ ہم اس معاملے کو عدالت میں چیلنج کرنے جارہے ہیں ، پیمرا نے الطاف حسین کے اظہار رائے کے حق پر پابندی عائد کردی ہے۔

فاروق ستار نے دعویٰ کیا کہ اب پیمرا نے الطاف حسین کے ریکارڈ انٹرویوز نشر کرنے پر بھی ممانعت عائد کردی ہے۔

فاروق ستار کے مطابق آرٹیکل 19 کے مطابق ہر شخص کو آزادی اظہار رائے کی اجازت ہے جبکہ پابندی کے باعث الطاف حسین کے لاکھوں کروڑوں چاہنے والوں کو مایوسی ہوئی ہے۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ تقریر میں اگر کوئی قابل اعتراض بات ہے تو اسے ہٹادیا جائے تاہم پابندی لگاکر بنیادی حق کو پامال کیا گیا ہے اور یہ قانون کی خلاف ورزی ہے ۔

وزیراعظم نواز شریف کے دورے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ان کے دورے سے ایم کیوایم کو مایوسی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یک طرفہ بریفنگ کے بعد وزیراعظم تقریر کرکے چلے جاتے ہیں، ایم کیوایم کے مطالبے پر کراچی میں آپریشن شروع کیاگیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایم کیوایم نے کراچی آپریشن بند کرنے کا کوئی مطالبہ نہیں کیا تاہم آپریشن کا قبلہ درست کروانا چاہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کل کراچی پریس کلب پر پیمرا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔