پاکستان

متحدہ کو منانے کیلئے فضل الرحمان کی کراچی آمد

اپنے دورے میں جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ ایم کیو ایم اراکین کو اسمبلیوں میں واپس آنے پر قائل کرنے کی کوشش کریں گے

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ناراض رہنماؤں کو منانے کے لیے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اسلام آباد سے کراچی پہنچ گئے جہاں وہ متحدہ کے اراکین کو اسمبلیوں سے استعفے واپس لینے پر قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔

کراچی آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایم کیو ایم قیادت سے بات چیت کیلیےذمہ داری دی گئی ہے جبکہ استعفوں کے معاملے پر آئینی راستہ تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان کے مطابق انہیں قائد ایم کیو ایم الطاف حسین سے بات چیت کے بعد کراچی آنے کا حوصلہ ملا، امید ہے ایم کیو ایم کے استعفوں کا مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔

مزید پڑھیں: متحدہ قومی موومنٹ اسمبلیوں سے مستعفی

وزیراعظم نواز شریف نے فضل الرحمان سے ایم کیو ایم اراکین کو اسمبلیوں میں واپس آنے پر قائل کرنے کے لیے درخواست کی تھی۔

میڈیا پر چلنے والی خبروں کے مطابق ایم کیو ایم تین شرائط منظور ہونے پر قومی و سندھ اسمبلی میں واپس آنے کو تیار ہے۔

ایم کیو ایم ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ان کی پہلی شرط کراچی میں جاری رینجرز آپریشن کی نگرانی کیلئے ایک کمیٹی کا قیام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: استعفوں کی واپسی کیلئے ایم کیو ایم کی 3 شرائط

دوسری شرط ایم کیو ایم کارکنوں کی’ماورائے عدالت‘ ہلاکتوں کی جوڈیشل کمیشن سے تحقیقات اور تیسری شرط مبینہ طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ایک سو سے زائد کارکنوں کی رہائی ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کچھ عرصہ قبل نگران کمیٹی کا مطالبہ منظور کر لیا تھا ، تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ کمیٹی قائم نہ ہو سکی۔

خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے اراکین نے بدھ کے روز صوبائی، قومی اسمبلیوں اور سینیٹ سے استعفے دے دیے تھے۔

ایم کیو ایم کا موقف ہے کہ کراچی آپریشن کی آڑ میں رینجرز کے ذریعے اسے ہدف بنایا جارہا ہے۔

قومی اسمبلی میں اراکین سے خطاب میں متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ رینجرز کی کارروائیاں جانبدارانہ ہیں اور تحریک انصاف کے لیے راستہ ہموار کیا جا رہا ہے۔