پاکستان

راولپنڈی: سیشن جج کے 3 'قاتل' گرفتار

پولیس حکام کے مطابق 5 اگست کو ایڈیشنل اور سیشن جج طاہر خان نیازی کو قتل کرنے والے مبینہ قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

راولپنڈی: راولپنڈی پولیس نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا ہے کہ ایڈیشنل اور سیشن جج طاہر خان نیازی کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ طاہر نیازی کو 5 اگست کو سیٹالائٹ ٹاؤن کے علاقے میں ان کے گھر میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

ریجنل پولیس آفسر (آر پی او) محمد وصال فخر سلطان راجا نے اپنے آفس میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ’جج کے قتل میں ملوث3 قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم قتل کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے تفتیش کی جارہی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والے قاتلوں کی شناخت لاہور کے رہائشی فیاض، سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے عامر بھٹی اور راولپنڈی کے علا قے چکوال سے تعلق رکھنے والے راشد کے ناموں سے ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: ایڈیشنل سیشن جج کی"ٹارگٹ کلنگ"

آر پی او کے مطابق ملزمان صادق آباد پولیس اسٹیشن کی حدود میں قائم جج کے گھر میں داخل ہوئے اور ظاہری طور پر ڈکیتی اور جج کو قتل کرنے کے بعد وہاں سے فرار ہوگئے۔

ان کاکہنا تھا کہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی اور تینوں ملزمان کی نشاندہی ان کے موبائل ڈیٹا کے ذریعے کی گئی ہے تاہم آر پی او نے ملزمان کی گرفتاری کے مقام سے آگاہ نہیں کیا ہے۔

پولیس افسر نے کہا کہ ’انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال اور ملزمان کے موبائل فون ڈیٹا کی مدد سے معلوم ہوا ہے کہ وہ جرم میں ملوث ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ جج کے قاتلوں کی نشاندہی کے حوالے سے اعلان کی جانے والی انعامی رقم، جو کہ 17 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی، وہ ان پولیس افسران میں تقسیم کی جائے گی جنھوں ںے ملزمان کا سراغ لگایا۔

یہ بھی پڑھیں: سیشن جج قتل: طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی

جج قتل کیس میں انسداد دہشت گردی دفعات کو شامل کرنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے اس حوالے سے قانونی ماہرین سے مشاورت کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد ہی ملزمان سے مزید تفتش کی جائے گی۔

یاد رہے کہ راولپنڈی میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے قتل کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی تھی۔