استعفوں کی واپسی کیلئے ایم کیو ایم کی 3 شرائط
کراچی: اپنے ارکان پارلیمنٹ کے استعفوں پر بدستور قائم متحدہ قومی موومنٹ نے استعفے واپس لینے کیلئے پس پردہ وفاقی حکومت تک اپنی تین شرائط پہنچا دیں۔
ایم کیو ایم ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ان کی پہلی شرط کراچی میں جاری رینجرز آپریشن کی نگرانی کیلئے ایک کمیٹی کا قیام ہے۔
دوسری شرط ایم کیو ایم کارکنوں کی’ماورائے عدالت‘ ہلاکتوں کی جوڈیشل کمیشن سے تحقیقات اور تیسری شرط مبینہ طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ایک سو سے زائد کارکنوں کی رہائی ہے۔
خیا ل رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے کچھ عرصہ قبل نگران کمیٹی کا مطالبہ منظور کر لیا تھا ، تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ کمیٹی قائم نہ ہو سکی۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکومت ایم کیو ایم کو راضی کرنے کیلئے نگران کمیٹی قائم کرنے پر غور کر رہی ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعرات کی شام ایک نجی ٹی وی کو بتایا کہ حکومت یقینی طور پر کمیٹی کی تشکیل پر غور کرے گی۔
اسی ٹاک شو میں ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ندیم نصرت نے کہا کہ کمیٹی کا قیام حکومت کا ایک مثبت اشارہ ہو گا۔
انہوں نے ٹاک شو میں مشروط طور پراستعفے واپس لینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ’فیصلے پتھر پر لکیرنہیں ہوتے‘۔
ایم کیو ایم کے ترجمان امین الحق نے کہا’ایم کیو ایم کے ہر رکن پارلیمنٹ کے استعفی کے ساتھ جمع کرائے گئے 18 نکات میں سب کچھ تحریر ہے۔۔۔ ہمارا کوئی دوسرا مطالبہ نہیں‘۔