متحدہ مستعفی: وزیر اعظم کی زیر صدرات اہم اجلاس
اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے استعفوں کے معاملے پر وزیر اعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی میں پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے اجلاس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء خورشید شاہ اور جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی – ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو خصوصی طور پر مدعو کیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا.
پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے ڈان نیوز سے گفتگو میں کہا کہ تحریک انصاف کو اجلاس میں نہیں بلایا گیا.
وزیر اعظم نواز شریف سے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بھی ملاقات کی جس میں حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خیال رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قومی اسمبلی کے 24 اراکین، سینیٹ میں 8 ممبران اور سندھ اسمبلی کے 51 ارکان نے گزشتہ روز استعفی دیئے تھے.
یہ بھی پڑھیں : ایم کیو ایم کیوں مستعفی ہوئی!
ایم کیو ایم کا دعویٰ تھا کہ ان کی جماعت کو کراچی آپریشن میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمٰن کو ایم کیو ایم سے رابطہ کرنے کا کہا ہے۔
دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر مولانا فضل الرحمٰن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ استعفی دینے کے بعد متحدہ کی اسمبلی میں واپسی کا کوئی آئینی راستہ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں : متحدہ قومی موومنٹ اسمبلیوں سے مستعفی
کراچی آپریشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے تحفظات دور کیے جانے چاہیے۔
میٹنگ کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے استعفی واپس لینے کے حوالے سے ان کو ذمہ داری دینے کی بات کی گئی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انہوں نے میٹنگ میں کہا کہ ان کا تحریک انصاف کے استعفوں پر موقف تھا کہ وہ بھی استعفی واپس نہیں لے سکتے تھے یہی موقف ان کا ایم کیو ایم کے استعفوں کے حوالے سے ہیں البتہ وہ آئینی ماہرین سے تبادلہ خیال کریں گے پھر فیصلہ کریں گے کہ کیا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے ایم کیو ایم کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر فاروق ستار سے رابطہ کیا۔
ٹیلی فونک رابطے میں استعفوں سے پیدا صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : ضمنی انتخاب:'فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی'
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ایم کیو ایم پارلیمنٹ کا حصہ رہے۔
خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے اسحآق ڈار کا ایم کیو ایم سے 24 گھنٹوں میں یہ دوسرا رابطہ ہے۔
دوسری جانب جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے بھی فاروق ستار سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔