دنیا

افغان چیف ایگزیکٹوبھی پاکستان پر برس پڑے

پاکستان گزشتہ دس ماہ سے انسداد دہشتگردی کی سرگرمیوں کے حوالے سے تعاون نہیں کررہا، عبداللہ عبداللہ۔

افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے پاکستان پر افغانستان کے دشمنوں کی مدد کرنے کا الزام عائد کیاہے۔

افغان میڈیا کے مطابق عبداللہ عبداللہ کا کہنا" ہمیں کہا جاتا ہے کہ افغانستان کے دشمن پاکستان کے بھی دشمن ہیں، لیکن یہ کیسا دشمن ہے جو یہاں لوگوں کو قتل کرتا ہے اور وہاں (پاکستان میں) آزادی سے گھومتا ہے"۔

انہوں نے الزام لگایا " پاکستان گزشتہ دس ماہ سے انسداد دہشتگردی کی سرگرمیوں کے حوالے سے تعاون نہیں کررہا"۔

ان کا مزید کہنا تھا " گزشتہ دس ماہ کے دوران افغان طالبان کی فوجی مشینری میں کوئی تبدیلی نہیں آئی درحقیقت وہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے ہیں"۔

عبداللہ عبداللہ نے افغان حکومت میں موجود ' ڈبل ایجنٹس' کو بھی ملکی صورتحال میں خرابی کا ذمہ دار قرار دیا۔

ان کے بقول " افغان حکومت کو سب سے پہلے اپنے اندر موجود ایجنٹوں کا صفایا کرنا چاہئے کیونکہ یہ عسکریت پسندوں سے زیادہ خطرناک ہیں"۔

افغان چیف ایگزیکٹو نے حکومت میں موجود دشمن ایجنٹوں کے حوالے سے کہا کہ وہ " افغانستان کے دشمنوں کی رہنمائی کررہے ہیں"۔

عبداللہ عبداللہ کا یہ بیان افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے کابل میں حالیہ دنوں میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں شدت بڑھنے پر پاکستان پر شدید تنقید کے ایک دن بعد سامنے آیا ۔

گزشتہ سال اقتدار میں آنے کے بعد اشرف غنی نے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات میں بہتری لانے کی کوشش کی اور توقع ظاہر کی کہ اسلام آباد طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

مگر گزشتہ روز کا ان کا بیان پاکستان کے خلاف اب تک سب سے شدید رہا۔

دوسری جانب افغان صدر کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ افغانستان اور پاکستان برادر ہمسایہ ممالک ہیں اور پاکستان افغانستان سمیت خطے کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔