پاکستان

'کراچی آپریشن غیر سیاسی، بلاامتیاز ہے'

کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی "قربانیوں" کو خراج تحسین پیش کیا۔

کراچی: کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے "کراچی آپریشن" میں حصہ لینے والے پاکستان رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کارروائی کو "غیر سیاسی، بلاامتیاز اور ناقابلِ سمجھوتہ" قرار دیا ہے.

لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے تشدد زدہ شہر کو معمول پر لانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا ہے۔

کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے گذشتہ روز سپر ہائی وے پر رینجرز ٹریننگ سینٹراینڈ اسکول میں رینجرز کے نئے دستے کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی "قربانیوں" کو بھی خراج تحسین پیش کیا.

ان کا کہنا تھا کہ یہ قربانیاں "رائیگاں" نہیں جائیں گی۔

تقریب سے خطاب میں کور کمانڈر کراچی نے کہا کہ "کراچی آپریشن غیر سیاسی، بلا امتیاز ہے اور بغیر کسی دباؤ اور سمجھوتے کے کیا جارہا ہے۔ دہشت گرد ،ان کے معاونین اور سہولت کار اس آپریشن کا ٹارگٹ ہیں اور ان اہداف کو حاصل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی"۔

کور کمانڈر کا رینجرز ٹریننگ سینٹر کا دورہ اور "کراچی آپریشن" پر ان کی مختصر تقریر اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ روشنیوں کے شہر کراچی میں " دہشت گردوں، گینگسٹرز اور مجرموں" کے خلاف جاری آپریشن میں پاک فوج کی حمایت جاری ہے۔

انہوں اپنی تقریر میں "کراچی آپریشن" کے سلسلے میں مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی روشنی ڈالی اور کراچی کے عوام کو شہر میں امن قائم کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کی بھی دعوت دی۔

کراچی میں مشترکہ ٹارگٹڈ آپریشن کا آغاز ستمبر 2013 میں کیا گیا لیکن اس میں تیزی رواں سال آئی ہے۔

رواں سال جون میں جب سندھ حکومت کی جانب سے پاکستان رینجرز پر کراچی میں "اختیارات سے تجاوز" کرنے کے الزمات لگائے گئے اور اس حوالے سے رینجرز سربراہ کو اپنی فورس کی سرگرمیاں " محدود " کرنے کا کہا گیا تو اس کے فوری بعد کور کمانڈر کی جانب سے رینجرز ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا گیا جس میں انھوں نے کراچی میں صورتحال معمول پر لانے میں رینجرز کے "کردار اور کوششوں" کو سراہا۔

اسی طرح رینجرز کی جانب سے رواں برس مارچ میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے اور وہاں سے سزا یافتہ مجرموں کی گرفتاری اور اسلحہ کی برآمدگی کے بعد بھی وہ فوجی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے کراچی آپریشن کی حمایت کی گئی۔

فوجی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے "کراچی آپریشن" کی حمایت اور اس میں حصہ لینے والے اداروں کی حمایت سے آہستہ آہستہ شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔