ہیلی کاپٹر حادثہ: 12 لاشوں کی شناخت کیلئے DNA ٹیسٹ
مانسہرہ: حکام نے جمعرات کو ایک ہیلی کاپٹر حادثہ میں پانچ میجرز سمیت 12 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔
جمعہ کو تمام 12 مسخ شدہ لاشیں ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے ایبٹ آباد کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کی گئیں۔
ائیر ایمبولنس میں تبدیل کیا جانے والا حادثہ کا شکار روسی ساختہ ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر ایک شدید زخمی سپاہی کو گلگت میں لینے جا رہا تھا کہ مانسہرہ سے 40 کلومیٹر دور مہاڑ کے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا۔
مانسہرہ کے ضلعی پولیس افسر نجیب الرحمان نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہو چکا اور تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کے ملبے سے 12 لاشیں نکال کر ایبٹ آباد منتقل کر دی گئیں۔
جمعرات کی پوری رات اور جمعہ کی صبح تک جاری رہنے والے ریسکیو آپریشن میں مقامی افراد، پولیس اور فوج نے حصہ لیا۔
جائے حادثہ پر سب سے پہلے پہنچنے والوں میں شامل ایک مقامی شخص نے بتایا ہیلی کاپٹر کے بنگڑا پہاڑ سے ٹکرانے کے بعد دو زور دار دھماکے ہوئے۔
ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں خراب موسم کو حادثہ کی وجہ قرار دیا گیا ہے، تاہم اصل وجہ جاننے کیلئے تفصیلی رپورٹ پر کام جاری ہے۔
سی ایم ایچ میں ذرائع نے بتایا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کی مدد سے لاشوں کی شناخت ہو سکے گی۔
ادھر، گیریژن کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد نے جمعہ کو جائے حادثہ کا دورہ کرتے ہوئے وہاں تعینات فوجیوں سے ملاقات کی۔
عینی شاہدین کے مطابق، آرمی ایوی ایشن کی ایک ٹیم نے وسیع علاقے میں پھیلے ہیلی کاپٹر کے ملبے اور دوسرے فرانسک شواہد اکھٹے کیے۔ اس موقع پر فوجیوں نے پورے علاقے کی ناکہ بندی کرتے ہوئے عوام کو حادثہ کی جگہ سے دور رکھا۔
ایوی ایشن ٹیم بدقسمت ہیلی کاپٹر کا بلیک باکس بھی تلاش کر رہی ہے۔
ڈی ایس پی ذوالفقار جدون نے بتایا کہ اونچے پہاڑ پر حادثہ کی جگہ تک گاڑیوں کی آمد و رفت کا کوئی راستہ نہیں ، ایسے میں ایک پولیس پارٹی نے مقامی افراد کی مدد سے تباہ حال ہیلی کاپٹر سے لاشیں نکالیں اور انہیں مہاڑ پہنچایا۔