کھیل

ٹریفک حادثے میں وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ

کارساز میں دو گاڑیوں کی ٹکر کے نتیجے میں ہونے والی فائرنگ میں قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم بال بال بچ گئے ہیں۔

کراچی کے علاقے کارساز میں دو گاڑیوں کی ٹکر کے نتیجے میں ہونے والی فائرنگ میں قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم بال بال بچے۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں جاری تربیتی کیمپ میں شرکت کیلئے جا رہے تھے کہ کارساز روڈ پر پیچھے سے ایک گاڑی نے ان کی کار کو ٹکر ماری۔

اس موقع پر وسیم اکرم گاڑی سے نیچے اترے جہاں پیچھے گاڑی کی ٹکر کے بعد دو گروپوں کے درمیان مسلح تصادم ہو گیا۔

اس دوران ایک گاڑی میں بیٹھے شخص نے فائر کردیا جو وسیم اکرم کی گاڑی کے ٹائر پر لگا اور وہ فائر سے بال بال بچ گئے۔

مشہور کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق وسیم اکرم کے منیجر ارسلان حیدر نے بتایا کہ فاسٹ باؤلنگ لیجنڈ خود ڈرائیو کر رہے تھے، اس دوران ان کے ساتھ چلنے والی گاڑی نے ان کی کار کو ایک طرف جام کرنے کی کوشش کی اور فائر کردیا.

انہوں نے کہا کہ وسیم کو گولی نہیں لگی، وہ اس وقت نیشنل اسٹیڈیم میں موجود ہیں اور پولیس کے ساتھ معاملات نمٹا رہے ہیں.

وسیم اکرم نے پولیس ہیلپ لائن پر کال کر کے اطلاع دی اور اپنی شکایت درج کرا دی ہے.

پولیس کا کہنا ہے کہ وسیم اکرم پر قاتلانہ حملہ نہیں کیا گیا اور فائرنگ کا واقعہ گاڑی کی ٹکر کے بعد ہونے والے جھگڑے کا نتیجہ ہے۔

قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کےکپتان شاہد آفریدی نے وسیم اکرم پر فائرنگ کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہو اللہ تعالی سے ان کی حفاظت کے لئے دعا کی۔

اس کے علاوہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، سابق اآف اسپنر ثقلین مشتاق، سابق ہندوستانی لیگ اسپنر انیل کمبلے نے بھی وسیم اکرم کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا.

واضح رہے کہ وسیم اکرم ان دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے تحت نیشنل اسٹیڈیم میں جاری کیمپ میں 20 نوجوان باؤلرز کی تربیت کر رہے ہیں۔

وسیم اکرم نے کہا کہ میں کیمپ کیلئے نیشنل اسٹیڈیم جا رہا تھا کہ پیچھے سے گاڑی نے ٹکر ماری، میں نے اتر کر دیکھا تو اس کے ساتھ بیٹھے آدمی نے گولی چلا دی۔

انہوں نے حملے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ مجے کسی قسم کی دھمکی نہیں ملی اور فائرنگ کرنے والے کی گاڑی کا نمبر نوٹ کر کے پولیس کو دے دیا ہے۔

1984 میں ایک باؤلنگ کیمپ کے دوران منتخب ہونے والے وسیم اکرم کو دنیائے کرکٹ کا بائیں ہاتھ کا بہترین باؤلر تصور کیا جاتا ہے، انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران ایک روزہ کرکٹ میں 502 اور 414 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کیں۔