’الطاف حسین کی تقریر ریاست کے خلاف اعلان جنگ‘
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی حالیہ متنازع تقریر پر سخت تنقید کی ہے۔
الطاف حسین نے ہفتہ کی رات لندن سے امریکا میں ٹیلی فونک خطاب میں نیٹو افواج اور ہندوستان سے کراچی میں مداخلت کا مطالبہ کیا تھا۔
اتوار کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار نے الطاف حسین کے مطالبے کو ریاست کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ نفرت انگیز تقاریر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔’ الطاف حسین کی تقریر کامعاملہ برطانیہ کے سامنے اٹھائیں گے، اس حوالے سے قانونی مسودے کی تیاری شروع کردی گئی ہے‘۔
چوہدری نثار کے مطابق، لندن سے کی جانے والی ٹیلی فونک تقاریر اصول، قانون اور ضابطے کی حدیں پار کر گئیں۔’ الطاف حسین کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے،اس کا غصہ پاکستان پر نکال رہےہیں‘۔
وزیر داخلہ نے کہا الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس سندھ رینجرز یا پاک فوج نے نہیں بنایا۔ الطاف حسین کو اصل خطرہ لندن میں جاری دونوں کیسز (منی لانڈرنگ اور ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس) سے ہے۔
’ڈاکٹر عمران فاروق پاکستانی شہری تھے، جنہیں لندن میں بے دردی سے قتل کیاگیا’۔
چوہدری نثارنے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ الطاف حسین کچھ بھی کہیں، برطانیہ سے ڈاکٹر عمران قتل کیس میں تعاون جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم سےکوئی عداوت نہیں، ان کے مینڈیٹ کا احترام کرتےہیں اور معاملات کس طرح سلجھانے ہیں اس کا فیصلہ ایم کیو ایم کو کرنا ہے۔
کراچی آپریشن
چوہدری نثار نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں کی عزت و احترام سب پر لازم ہے، یہ ادرے ملک کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کراچی میں جاری رینجرز آپریشن کے حوالے سے کہا شہر میں بلاامتیاز کارروائی کی جا رہی ہے۔
’کراچی میں صرف ایم کیو ایم کے لوگ گرفتار نہیں ہوئے بلکہ دوسری سیاسی جماعتوں کے افراد بھی پکڑے گئے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ صرف ایم کیوایم کو نشانہ بنائے جانے کا تاثر غلط ہے، ایم کیوایم پرواضح کیا تھا کہ کراچی آپریشن کسی ایک جماعت کےخلاف نہیں بلکہ یہ آپریشن جرائم پیشہ افراد کےخلاف کیا جارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کی الطاف حسین کے سوا پوری دنیا معترف ہے ۔رینجرز کے خلاف کسی ایک جماعت کا باضابطہ احتجاج مجھ تک نہیں پہنچا۔
’پولیس نے کراچی میں رینجرز کا پورا ساتھ دیا اور آپریشن میں کوئی رکاوٹ آڑے نہیں آ سکتی۔‘