پاکستان

الطاف حسین کو مفرور قرار دے دیا گیا

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم قائد کی جانب سےرینجرز کو دھمکیاں دینے کے مقدمے کی سماعت کے دوران فیصلہ سنایا.

کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین کو مفرور قرار دے دیا ہے۔

ہفتے کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے کمرہ نمبر 3 میں الطاف حسین کی جانب سے رینجرز کو دھمکیاں دینے کے مقدمے کی سماعت ہوئی.

قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کے خلاف سول لائنز تھانے میں رینجرز ترجمان کرنل طاہر محمود کی مدعیت میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا.

سماعت کے دوران تفتیشی افسر محمد نعیم نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں نامزد ملزم الطاف حسین کو بیرون ملک ہونے کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا جاسکا، لہذا انھیں مفرور قرار دیا جائے۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو کام جاری رکھتے ہوئے آئندہ سماعت میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی، جبکہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو مفرور قرار دے دیا گیا۔

مزید پڑھیں:ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کے خلاف مقدمہ درج

واضح رہے کہ الطاف حسین نے نجی چینل جیو ٹی وی کے ایک پروگرام میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو آپریشن میں شریک رینجرز اہلکاروں کے حوالے سے بظاہر کہا تھا کہ "رینجرز اہلکار ہیں نہیں، وہ تھے ہو جائیں گے"۔

رینجرز کی جانب سے درج کروائے گئے مقدمے میں الطاف حسین کے اسی بیان کو شامل کیا گیا تھا.

رینجرز کی بھاری نفری نے رواں برس مارچ میں ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرواور اطراف کے مکانوں پر چھاپہ مار کر متحدہ رہنماؤں عامر خان، عبدالحسیب ، ڈاکٹر سلیم دانش، ارشد حسین، ڈاکٹرایوب شیخ اور رکن سندھ اسمبلی ریحان ظفر سمیت متعدد کارکنوں کوحراست میں لیا تھا جن میں سے اکثر کو بعد میں رہا کر دیا گیا۔

آپریشن کے دوران رینجرز کی جانب سے نائن زیرو سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا تھا.