جیو ٹی وی کے صحافی پر اغوا کے بعد تشدد
کراچی: پاکستان کے نجی ٹی وی چینل جیو کے کراچی میں بیورو چیف فہیم صدیقی کو ناظم آباد میں نامعلوم افراد نے اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا۔
کراچی غربی کے ڈی آئی جی فروز شاہ کے مطابق فہیم صدیقی شاہراہ نور جہاں میں واقع اپنے گھر سے کار میں روانہ ہوئے تو ایک گاڑی میں سوار 4 نامعلوم افراد نے ان کو اغوا کیا اور اپنے ساتھ لے گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں میں 3 افراد نے پولیس کے وردیاں پہن رکھی تھی جبکہ ایک سادہ لباس میں تھا۔
انھوں نے کہا کہ ملزمان نے فہیم صدیقی سے اس کا موبائل اور لائسنس یافتہ پستول چھینا اور منگھوپیر کے علاقے میں چھوڑنے سے قبل صحافی کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ڈی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق اغوا کار پولیس اہلکار نہیں اور نہ ہی وہ پولیس وین میں سفر کررہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ ہے اور پولیس اس کی تحقیقات کررہی ہے۔
فروز شاہ کا کہنا تھا کہ ضلع وسطی کے ایس ایس پی مقدس حیدر کو صحافی کے اغوا اور شدت کے واقعے کی تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ فہیم صدیقی نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے اغوا کار پولیس وردیوں اور سادہ لباس میں تھے۔
انھوں نے کہا کہ اغوا کاروں نے ان کی شناخت کرنے کے بعد انھیں تشدد کا نشانہ بنایا اور منگھوپیر کے مقام پر چھوڑ کے فرار ہوگئے۔
فہیم صدیقی نے الزام لگایا ہے کہ اغوا کاروں نے ان کے منہ میں کپڑا ڈال کر اسے بند کیا اور جیو کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی اور جاتے ہوئے ان کا لائسنس یافتہ پستول، موبائل فون اور دیگر قیمتی سامان ساتھ لے گئے۔