پاکستان

مٹیاری کے قریب ٹرین اور کار میں تصادم، 6 افراد ہلاک

جرواری برادری کا ایک خاندان آلٹو کار میں سوار تھا جو اوور لوڈنگ کے باعث ریلوے ٹریک پر پھنس گئی۔

حیدرآباد: سندھ کے علاقے مٹیاری کے قریب پھاٹک عبور کرنے والی ایک کار کراچی جانے والی گرین لائن ٹرین کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد ہلاک ہوگئے۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) مٹیاری محمد امجد شیخ کے مطابق جروار برادری سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان ٹنڈواللہ یار سے ڈسٹرکٹ مٹیاری کے علاقے بھٹ شاہ کی طرف جارہا تھا کہ حیدرآباد سے تقریباً 26 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک نامعلوم ریلوے پھاٹک پران کی گاڑی ٹرین کی زد میں آگئی۔

ایس ایس پی کے مطابق مذکورہ خاندان شاہ عبدالطیف بھٹائی کے مزار پرحاضری دینے جا رہا تھا۔

ہلاک ہونے والوں میں سے 4 کی شناخت عبدالحق، فرقان، شمیم اور گڈی کے نام سے ہوئی ہے، جن کی لاشیں تعلقہ ہسپتال منتقل کردی گئیں۔

راہگیروں کے مطابق ہلاک شدگان آلٹو کار میں سوار تھے جو اوور لوڈنگ کے باعث ریلوے ٹریک پر پھنس گئی۔

پاکستان ریلوے کی کراچی جانے والی گرین لائن بس سروس، صبح سوا 10 بجے اپنے روزانہ کے شیڈول کے مطابق حیدرآباد ریلوے اسٹیشن پہنچتی ہے، تاہم اس حادثے کے باعث یہ دوپہر 12 بج کر 35 منٹ پر حیدرآباد پہنچی اور پھر کراچی کے لیے روانہ ہوئی۔

ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے نثار میمن کے مطابق حادثہ ایک نامعلوم ریلوے کراسنگ پر پیش آیا۔

میمن نے بتایا کہ ایسے مقامات پر یہ ریلوے پھاٹک عبور کرنے والوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اس بات کا یقین کرلیں کہ دونوں طرف سے کوئی ٹرین تو نہیں آرہی۔

انھوں نے بتایا کہ "میں نے اس بات کی تصدیق کرلی ہے کہ ٹریک کے دونوں اطراف وارننگ سائن موجود تھے"۔

میمن نے تصدیق کی کہ حادثے کی تحقیقات کے لیے ڈویژنل ٹرانسپورٹیشن آفیسر، ڈویژنل انجینیئر II اور ڈویژنل سگنل انجینیئر پر مشتمل 3 رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ حادثے کے وقت ٹرین کی رفتار 105 کلومیٹر تھی، جو بالکل نارمل تھی۔