دنیا

داعش کا مصری بحری جہاز تباہ کرنے کا دعویٰ

سوشل میڈیا پر جاری کی گئیں تصاویر میں داعش کی جانب سے دکھایا گیا ہے کہ مصر کی نیوی کے ایک جہاز کو نشانہ بنایا گیا۔

قاہرہ: عراق اور شام کی شدت پسند تنظیم داعش (الدولۃ الاسلامیۃ) نے مصر کا بحری جہاز تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

داعش کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کی گئیں تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ مصر کی نیوی کے ایک جہاز کو نشانہ بنایا گیا۔

تصاویر میں جہاز پر حملے سے پہلے اور پھر حملے کے بعد شعلے بلند ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

تصایر کے ساتھ دعویٰ کہا گیا ہے کہ حملہ آور مصر کے صوبہ شمالی سیناء سے تعلق رکھتے ہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مصری حکام کا کہا ہے کہ کوست گارڈ کی کشتی میں آگ ساحل پر عسکریت پسندوں سے ہونے والے مقابلے کے دوران لگی۔

مصر کی فوج نے عسکریت پسندوں کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ حملے میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

حکام کے مطابق بحری کشتی میں آگ غزہ کے ساحل کے قریب لگی۔

واضح رہے کہ داعش کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ فوجی بحری جہاز پر موجود تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب فوج کی جانب سے اس حوالے کوئی واضح بیان جاری نہیں کیا گیا کہ حملے میں کتنا نقصان ہوا ہے البتہ عسکریت پسندوں کے دعویٰ کی تردید ضرور کی گئی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے بحری جہاز سے دھواں بلند ہوتے ہوئے دیکھا تھا جس کے بعد امدادی کشتیاں اس جہاز کے قریب جمع ہو رہی تھیں۔

ٹائم میگزین کے مطابق رواں مہینے کے شروع میں سیناء کے علاقے میں 17 مصری فوجیوں شدت پسندوں کے حملے میں ہلاک ہو چکے ہیں، عسکریت پسندوں کی جانب سیناء میں رفع اور شیخ زواید کے مقامات پر فوجی چوکیوں پر حملے کیے تھے، البتہ فوج کی جانب سے اس کی بھی تردید کی گئی تھی۔

گزشتہ ہفتے داعش نے مصر میں اٹلی کے قونصل خانے پر بھی کار بم حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

اٹلی کے قونصل خانے پر ہونے والے حملے میں ایک شخص ہلا ہوا تھا۔

واضح رہے کہ مصر کی فوج کی جانب سے اسلام پسند صدر محمد مرسی کی حکومت ختم کیے جانے کے بعد سے انتشار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

محمد مرسی کو 2013 میں حکومت سے برطرف کیا گیا تھا، وہ 2012 میں صدرمنتخب ہوئے تھے، اس وقت مرسی اور ان کی جماعت اخوان المسلمون کے رہنماؤں اور کارکنان کی بہت بڑی تعداد جیلوں میں ہے۔