پاکستان

سپریم کورٹ: 264 ارب روپے وصولی کی رپورٹ پیش

نیب نے عدالتی حکم پر رپورٹ جمع کروا دی ہے،15 سال میں 263 ارب 69کروڑ 40 لاکھ روپے کی ریکوری کی گئی۔

اسلام آباد: نیب (نیشنل آکاؤنٹی بیلیٹی بیورو) نے 264ارب روپے کی ریکوری سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی ہے۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ کے حکم پر آج نیب نے رپورٹ جمع کروائی۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق نیب نے گزشتہ 15 سال میں 263 ارب 69کروڑ 40 لاکھ روپے کی ریکوری کی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیب نے رضا کارانہ واپسی کی مد میں 19 ارب 4 کرور 60 لاکھ روپے کی ریکوری کی جبکہ پلی بارگین کی مد میں نیب کو 10 ارب 7 کروڑ 12 لاکھ روپے وصول کیے۔

نیب نے عدالت کو بتایا ہے کہ بینک نادہندگی اور قرضوں کی ری شیڈولنگ کے ذریعے 181 ارب 36 کروڑ 70 لاکھ روپے وصول کیے گئے جبکہ عدالتی جرمانوں کی مد میں 29ارب 24 کروڑ روپے کی ریکوری کی گئی

نیب نے یہ بھی بتایا ہے کہ بالواسطہ ریکوری کے ذریعے 7 ارب 37 کروڑ 20 لاکھ روپے وصول کیے گئے، اسی طرح پنجاب کوآپریٹیو بورڈ فار لیکویڈیشن کے ذریعے 15 ارب 95 کروڑ 20 لاکھ روپے کی وصولی کی گئی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے نیب کے 150 میگا کرپشن کیسز سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی جس میں جسٹس جواد ایس خواجہ نے ایڈیشنل پروسیکیوٹر جنرل نیب اکبر تارڑ سے استفسار کیا کہ 264 ارب میں سے رضاکارانہ واپسی اور پلی بارگین کی مد میں کتنی رقم آئی، بتایا جائے 15سال پہلے ملنے والی شکایت پر کیا کیا گیا۔

بینچ کے دوسرے جج جسٹس دوست محمد نے کہا تھا کہ کیا نیب نے اندازہ لگایا 150میگاکرپشن کیسز میں کل کتنی مالیت کی بدعنوانی ہوئی؟۔