پاکستان

ایاز صادق کا نیب کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا عندیہ

نیب اربوں روپے کے کیسز پر خاموش ہے، دوسری جانب ' غیر سنجیدہ' نوعیت کے کیسز بنائے جارہے ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی۔

لاہور: قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس کے خلاف ریفرنس دائر کیا جاسکتا ہے۔

ہفتے کے روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایک طرف تو نیب اربوں روپے کے کیسز پر خاموش ہے جبکہ دوسری جانب ' غیر سنجیدہ' نوعیت کے کیسز بنائے جارہے ہیں۔

اسپیکر نے کہا کہ نیب کو احتساب کے لیے بنایا گیا تھا لیکن اب اس کے احتساب کے لیے ایک اور احتساب بیورو بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی پر قومی اسمبلی کی کمیٹی کو خارج ازمکان قرار نہیں دیا جاسکتا جبکہ امکان یہ بھی ہے کہ اسمبلی خود اس معاملے پر کارروائی کرے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پارلیمنٹ کے اختیارات کو کوئی چیلنج نہ کرے۔

پاکستان تحریک انصاف کی اراکین اسمبلی کی تنخواہوں کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین کو اسی منطق کے تحت تنخواہیں دی گئیں جس کے تحت معطل ہوئے افسران کو تنخواہیں دی جاتی ہیں۔

ایاز صادق کی تنقید کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے بھی نرم لہجے میں نیب پر تنقید کی۔

یہ بیانات ایک ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں جب نیب نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ وہ 150 میگا اسکیمز کی تحقیقات کررہا ہے جن کی مالیت 428 ارب روپے ہے۔

ان کیسز میں وزیراعظم نواز شریف، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، پرویز رشید، سابق نگراں وزیراعظم چوہدری شجاعت اور سابق صدر آصف علی زرداری ملوث ہیں۔

ایاز صادق کی تنقید کو آئینی ماہرین نے حیران کن قرار دیا جن کا موقف ہے کہ وہ مسلم لیگ نواز کے امیدوار ضرور ہیں تاہم سیاسی تنازعات میں انہیں کسی کی طرف داری نہیں کرنی چاہیے۔