'گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی کوشش نہ کی جائے'
مظفر آباد: آزاد جموں کشمیر (اے جے کے) کے وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید نے وفاقی حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان کو پاکستان کا صوبہ بنانے کی کوشش نہ کی جائے۔
ریاستی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان جموں کشمیر کا حصہ ہے، اس کو پاکستان کا حصہ بنانے کی کوئی بھی کوشش اقوام متحدہ میں کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی کوششوں کو بڑا دھچکا ہوگا۔
خیال رہے کہ کشمیر کے دیگر رہنماؤں نے بھی گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی مبینہ کوششوں پر خدشات کا اظہار کیا۔
آزاد جموں کشمیر کے صدر سردار محمد یعقوب خان نے بھی خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات 1971 میں ملک ٹوٹنے سے زیادہ نقصان دہ ہوں گے۔
وزیر اعظم چوہدری عبد المجید کا مزید کہنا تھا کہ میں نے وزیر اعظم پاکستان سے رابطہ کیا ہے کہ وہ کوئی ایسا اقدام نہ کریں جس کا ان کو اختیار حاصل نہ ہو، وہ اس وقت تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے جب تک جموں کشمیر کے عوام ایسا نہ چاہیں۔
انہوں نے یاد دہانی کرواتے ہو کہا کہ کہ گلگت بلتستان کا انتظامیہ اختیار وقتی طور پر پاکستان کے حوالے کیا گیا تھا، اس لیے وفاقی حکومت کو اس سے زیادہ نہیں سوچنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ 75 لاکھ کشمیریوں کی جانب سے (اسلام آباد کو) خبر دار کرتا ہوں وہ اپنے خیالات کو تبدیل ورنہ اس کو شدید رد عمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سوالات کے جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ آزاد جموں کشمیر کی پارلیمینٹری کمینٹری کی ذمہ داری ہے کہ وہ وزیر اعظم پاکستان اور امور کشمیر کے وزیر کو آسان اور خوش اسلوبی سے آئینی ترامیم کے لیے رضامند کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ کمیٹی کے چیئرمین مطلوب انقلابی اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے قائد حزب اختلاف راجہ فاروق حیدر کو بھی وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کا کہہ چکے ہیں۔
چوہدری عبدالمجید نے بتایا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ کے کمیشن یو این سی آئی پی (یونائیٹڈ نیشن کمیشن فار انڈیا اینڈ پاکستان) کی جانب سے دیئے گئے کردار اور ذمہ داری کی نفی نہیں کرنا چاہیے۔