اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول مسترد
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا جاری کردہ شیڈول مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نیا شیڈول جاری کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بدھ کو مذکورہ کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ کیا اسلام آباد کے شہریوں کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق نہیں، پورے ملک میں لوگ مقامی حکومتوں کے نظام سے مستفید ہوں گے، لیکن اسلام آباد کے شہری محروم کیوں رہیں ؟
جسٹس جواد ایس خواجہ نے تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی ترجیحات میں دوسرے بل تو شامل ہیں، صرف بلدیاتی انتخابات کا بل نہیں۔
معزز جج نے استفسار کیا کہ قومی اسمبلی سے بل پاس ہوئے چار ماہ گزر گئے، ہم پارلیمنٹ سے نہیں پوچھ سکتے لیکن حکومت سے تو پوچھ سکتے ہیں کہ اب تک کیا کیا؟
انھوں نے مزید کہا کہ بلوچستان اور کنٹونمنٹ بورڈز میں پہلے ہی بلدیاتی انتخابات ہوچکے ہیں جبکہ سندھ اور پنجاب میں بھی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جمع کرایا جاچکا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 3 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ سماعت تک قانون سازی کا عمل مکمل ہوجائے گا۔
25 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی قانونی حیثیت سے متعلق کچھ تحفظات کا اظہار کیا گیا اور مرکزی دھارے میں شامل سیاسی جماعتوں نے بلدیاتی نظام کے قانون کی غیر موجودگی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش کیے گئے پولنگ شیڈول کو مسترد کردیا۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد: پہلے بلدیاتی الیکشن کیلئے حلقہ بندیاں
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی ہدایات پر اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا تھا، جبکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے اسلام آباد میں پارٹی کی بنیادوں پر انتخابات کی تجویز کے بعد سینیٹ کا اجلاس 6 جولائی کو منعقد ہوگا۔
جبکہ الیکشن کمیشن نے فوری طور پر بلدیاتی نظام کا قانون نافذ کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کررکھی ہے۔