پاکستان

'ٹی ٹی پی کو تاوان کی رقم فراہم کرنے والے' بھائی گرفتار

سی آئی اے نے ٹی ٹی پی سے تعلق رکھنے والے 2 مشتبہ ملزمان کو گرفتارکرکے غیر قانونی اسلحہ اور تاوان کی رقم برآمد کرلی۔

لاہور: کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے 2 مشتبہ ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے غیر قانونی اسلحہ اور 30 لاکھ روپے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث تھے۔

سی آئی اے کی جانب سے جاری کی گئی ایک نیوز ریلیز کے مطابق سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) عمر ورک نےانٹیلی جنس ایجنسیوں کی خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا اور ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے دو مشتبہ ملزمان مکرم اور معظم کو گرفتار کرلیا، جو قبائلی علاقوں کی طرف منتقل ہورہے تھے۔

سی آئی اے پولیس کے مطابق دونوں ملزمان آپس میں بھائی ہیں اور ان کا میران شاہ میں تحریک طالبان پاکستان کے مطیع الرحمان گروپ سے تعلق ہے۔

مذکورہ گروپ جنرل(ر) پرویز مشرف پر مبینہ حملے میں بھی ملوث تھا۔

تفتیش کے دوران ملزمان نےاغواء برائے تاوان کی متعدد وارداتوں کا اعتراف کیا، ان کے مطابق وہ ملک کے مختلف علاقوں سے لوگوں کواغواء کرکے انھیں میران شاہ میں اپنے ٹھکانے پرمنتقل کردیتے تھے۔

ملزمان نے بتایا کہ انھوں نے برانڈرتھ روڈ سے صہیب جبکہ لبرٹی مارکٹ سے حمید کو اغواء کرکے میران شاہ منتقل کیا، جنھیں 11 کروڑ تاوان کے عوض رہا کیا گیا۔

گرفتار ملزمان نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ انھوں راولپنڈی سے شاہ زیب اور اسلام آباد سے محمد طاہر اور حسیب کو اغواء کیا اور انھیں مجموعی طور پر 45 کروڑ تاوان کی رقم حاصل کرنےکے بعد چھوڑا۔

ملزمان نے ڈیرہ اسماعیل خان کے محمد آصف کو بھی اغواء کرنے کا اعتراف کیا جسے 60 لاکھ روپے لے کر چھوڑا گیا۔

مشتبہ ملزمان ان جرائم کی آمدنی عسکریت پسند گروپ ٹی ٹی پی کو فراہم کرتے تھے۔