ایان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی
راولپنڈی: کرنسی اسملنگ کیس میں گرفتار ماڈل ایان علی پر آج بھی فرد جرم عائد نہیں ہوسکی اور کیس کی سماعت رواں ماہ 13 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔
سپر ماڈل ایان علی کو پیر کو جسمانی ريمانڈ پورا ہونے پر اڈيالہ جيل سے بکتربند گاڑی ميں راولپنڈی کچہری لايا گيا، جہاں اسپیشل کسٹمز جج جسٹس رانا آفتاب احمد نے کیس کی سماعت کی۔
آج ایان علی پر کرنسی اسمگلنگ کیس میں فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان تھا تاہم سماعت کے دوران ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے اپنی موکلہ پر فرد جرم عائد کرنے پر اعتراض کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک مقدمے کے دیگر 2 ملزمان اویس اور ممتاز گرفتار نہیں ہوسکے اور جب تک چالان مکمل نہ ہو فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔
جس پرعدالت نے ماڈل ايان علی کے جوڈيشل ريمانڈ ميں 13 جولائی تک توسيع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
سماعت کے دوران ایان علی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کرنسی اسمگلنگ کے بارے ميں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایان علی کے خلاف میڈیا میں پروپیگنڈا ہو رہا ہے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایان کیس کے علاوہ ملک میں کوئی دوسرا کیس نہیں۔
سردار لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ عدالت ان کی موکلہ کی کردار کشی سے متعلق مہم بند کرائے۔
عدالت نے ایان علی سے وکلاء کی موجودگی میں سوشل میڈیا پر چلنے والی چند خبروں سے متعلق اِن کیمرہ بیان ریکارڈ کیا۔
ایان علی کا کہنا تھا کہ انہیں علم نہیں تھا کہ اتنی رقم لے جانا غیر قانونی ہے اور وہ رقم لے جانے پر معافی مانگتی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ان کے خلاف الیکٹرونک میڈیا پر پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے، الیکٹرونک میڈیا پر پراپیگنڈا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور کسی سیاسی شخصیت سے ان کا نام نہ جوڑا جائے۔
اس سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کے انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن ونگ کی جانب سے ایان علی کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے کے اندراج سے متعلق نئی درخواست کی سماعت بھی رواں ماہ 11 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔
مزید پڑھیں:'ایان کیس میں منظم گروہ ملوث ہے'
سپر ماڈل ایان علی کو رواں برس 14 مارچ کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان میں سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔
ایان کی درخواست ضمانت راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے مسترد کی جاچکی ہیں۔