پنجاب پولیس ڈرون کیمروں کا استعمال کرے گی
راولپنڈی: سٹی پولیس پہلی مرتبہ پولیس آپریشن اور نگرانی کے لیے ڈرون کیمروں کا استعمال کرے گی۔
تقریباً پچاس کیمرے حال ہی میں پنجاب پولیس کی جانب سے حاصل کیے ہیں، جنہیں جمعرات کو راولپنڈی کی ڈسٹرکٹ پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
ایک کیمرے کا وزن تقریبا 1200 گرام ہے۔ تاہم پولیس اہلکاروں نے اب تک اس نئے گیجٹ کو آپریٹ کرنے کی تربیت حاصل نہیں کی ہے۔
ضلعی پولیس کے ساتھ ساتھ سہالہ کالج کی پولیس اور پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس بھی ڈرون کیمرے حاصل کرے گی، جن کے ذریعے مجرموں کے اڈّوں، احتجاجی مظاہروں اور دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں کی نگرانی کی جائے گی۔
یہ ڈرون کیمروں کو استعمال کرنا آسان ہے، اور ان میں وڈیو شوٹ کرنے کے لیے اور فوٹوگراف لینے کے لیے کیمرے نصب ہیں۔ اس کی فوٹیج براہ رست لیپ ٹاپ یا موبائل فون پر موصول ہوتی ہے۔ اس ڈیوائس کا آپریٹر وڈیو شوٹنگ کے دوران اس کے زاویوں کو تبدیل کرسکتا ہے۔ ان کی پرواز کا زیادہ سے زیادہ وقت 25 منٹ ہے۔
سٹی پولیس افسر اسرار احمد عباسی نے ڈان کو بتایا کہ ’’یہ ڈرون کیمرے پولیس نگرانی کے لیے استعمال کرے گی، خاص طور پر احتجاج کے دوران لیکن اس کو آپریٹ کرنے کے لیے ایک ماہر کی ضرورت ہوگی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ایک آئی ٹی کے ماہر قابل پولیس اہلکاروں کی اس ڈیوائس کو آپریٹ کرنے کی تربیت دیں گے۔
ریموٹ کے ذریعے کنٹرول ہونے والا یہ ڈرون پندرہ میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے پرواز کرتا ہے اور زیادہ سے زیادہ 60 میٹر کی بلندی سے تصاویر لے سکتا ہے۔