جتنا کھائیں گے، اتنی ہی بھوک لگے گی
پکوڑوں کا مہینہ آ گیا ہے!
کبھی کبھی تو میرا دل کرتا ہے کہ پاکستان میں ماہِ رمضان کا ایک نام یہ بھی ہونا چاہیے۔ پکوڑے، سموسے، کباب، چاٹ مصالحہ (ہر چیز پر)، جلیبیاں، روح افزاء کی بوتلیں - کسی بھی پاکستانی کی طرح ان چیزوں کا نام سنتے ہی رمضان سے جڑی میری حسین یادیں تازہ ہوجاتی ہیں، جب میں افطار پر پیٹ بھر کر کھاتی تھی، سحری تک جاگتی تھی، مغرب تک سوتی تھی، اور ہفتے کے اختتام پر افطار پارٹیوں میں جایا کرتی تھی۔
لیکن اب کچھ عرصے سے میں نے یہ سوچنا شروع کیا ہے کہ ہم رمضان مناتے ہی کیوں ہیں؟ اس سوال کا جواب میرے نزدیک نظم و ضبط، شخصی بہتری، ذہنی پاکیزگی، اور روحانیت ہے۔ میں یہ جانتی تھی کہ رمضان کے دوران کھانے اور سونے کا معمول تھکا دینے اور سست کر دینے والا ہوتا تھا۔ ایسا لگتا ہی نہیں تھا کہ یہ خود کو بہتر بنانے کا مہینہ ہے، اس کے بجائے ایسا لگتا تھا کہ میں کسی بہت بڑی پارٹی میں ہوں۔
بہتری کی تلاش کرتی مسلمان، اور قدرتی کھانوں سے محبت کرنے والی ماہرِ غذائیت کی حیثیت سے میں آج آپ کو وہ ٹپس بتاؤں گی جس سے میں نے اپنے رمضان کو بہتر بنایا ہے۔ میں اب بھی رمضان میں کبھی کبھی افطار کو دعوت سمجھ کر کھاتی ہوں، لیکن روزانہ کی بنیاد پر میں مندرجہ ذیل ٹپس پر عمل کرتی ہوں جن سے مجھے بھوک کم لگتی ہے، زیادہ توانائی ملتی ہے، اور خود پر پہلے سے زیادہ کنٹرول ملتا ہے۔
افطار اور رات کا کھانا الگ الگ کھائیں
انسانی دماغ کو پیٹ بھرنے کا پتہ تقریباً 20 منٹ کے بعد چلتا ہے۔ میں افطار کھجور، پانی، اور فروٹ سلاد سے کرتی ہوں، اور پھر نماز پڑھتی ہوں۔ فروٹ سلاد پہلے کھانا ٹھیک رہتا ہے، تاکہ آپ کے معدے میں تلی ہوئی چیزوں کے بجائے صحت بخش پھل جائیں۔
پڑھیے: افطار میں بے اعتدالی، ہسپتالوں میں رش
کھانے کے ساتھ زیادہ پانی مت پیئں
کھانے کے ساتھ بہت زیادہ پانی پی لینے سے معدے کے تیزاب پتلے ہوجاتے ہیں جس سے کھانا ہضم ہونے میں دشواری ہوتی ہے۔ افطار پر بہت سارا پانی پیئں، لیکن پھر رات کے کھانے کے دوران صرف پانی کی چسکیاں ہی لیں۔
ملٹی وٹامن لیں
سچ کہیں تو آپ رمضان میں وہ تمام غذائیت حاصل نہیں کر سکیں گے، جو آپ کو دن بھر کے لیے درکار ہوتی ہے۔ اس لیے یا تو کسی اچھی ملٹی وٹامن کا انتخاب کریں، غذائیت سے بھرپور شیک پیئں، یا زیادہ غذائیت والے گرین پاؤڈر جیسے ویٹ گراس وغیرہ اپنے کھانے کے ساتھ ضرور کھائیں۔
کھانے میں کچھ سبزیاں ضرور کھائیں
سننے میں آسان لگتا ہے، لیکن کیا آپ پراٹھوں، آملیٹس، چھولوں، دہی بڑوں، اور سالن کے ساتھ سبزیاں بھی کھا رہے ہیں؟
اگر نہیں، تو پھر سلاد کھائیں، ہلکی تلی ہوئی یا بھاپ پر پکی ہوئی سبزیاں کھائیں، یا ہر کھانے کے ساتھ ایک سبزی کا جوس ضرور پیئں تاکہ اگلے دن کے لیے مطلوبہ غذائیت حاصل ہوسکے۔
پڑھیے: رمضان کو آسان بنائیں یہ 8 طریقے
تلے ہوئے کھانے اور شکر کم کردیں
کوشش کریں کہ یہ چیزیں افطار کے وقت دسترخوان پر موجود نہ ہوں، لیکن اگر ایسا کرنا فوراً ممکن نہ ہو، تو انہیں اتنا کم ضرور کردیں تاکہ آپ صرف کچھ لقمے ہی لیں۔ یاد رکھیں کہ اگر آپ پورے دن میں صرف چند گھنٹوں کے لیے ہی کھا سکتے ہیں، تو کوشش کریں کہ وہی چیزیں کھائیں جو غذائیت سے بھرپور ہوں۔
تلے ہوئے کھانے صحت کے لیے نقصاندہ ہوتے ہیں، اور زیادہ میٹھا کھانے سے آپ کے خون میں شکر فوراً بڑھ جائے گی، اور کچھ ہی دیر میں شکر کی سطح نیچے آنے پر آپ پھر بلاضرورت کچھ نہ کچھ کھانے لگیں گے۔
سحری میں جوس پیئں
صبح صبح کچھ کھانا مشکل ہو سکتا ہے اس لیے میں اکثر جوس بنا لیتی ہوں تاکہ تازہ پھل اور سبزیاں جسم تک پہنچ سکیں۔ کچھ مگر ناشپاتیاں، ناریل کا دودھ، دلیہ، یا پروٹین پاؤڈر کا ایک چمچ اسے مزید توانائی بخش بنا دیتا ہے۔
مزید پڑھیے: رمضان میں زیادہ کھانے سے بچنے کے 9 طریقے
اصلی چیزیں کھائیں
اصلی چیزوں سے میرا مطلب وہ چزیں ہیں جو پیک شدہ نہیں ہوتیں، یعنی چپس، بسکٹس، جمے ہوئے کھانوں، اور پھلوں والے دہی سے اجتناب کریں تاکہ آپ مصنوعی رنگوں اور دیگر کیمیکلز سے بچے رہیں، اور صرف خالص چیزیں جیسے کہ سبزیاں، پھل، خشک میوہ جات، دالیں، پھلیاں، اجناس، انڈے، مچھلی، مرغی، اور بغیر چربی کا گوشت کھائیں۔
ہلکی ورزش کریں
اگر آپ باقاعدگی سے ورزش کرتے ہیں اور پھر رمضان کا پورا مہینہ بیٹھے رہتے ہیں، تو آپ کے جسم میں نئے درد اٹھ سکتے ہیں۔ ہاں روزہ رکھ کر ورزش کرنا مشکل ہے، لیکن پھر بھی میں کوشش کرتی ہوں کہ طویل چہل قدمی اور گھر پر یوگا کے ذریعے خود کو ایکٹیو رکھوں۔
وقت پر سوئیں
سب سے بہترین اور توانائی بخش نیند رات 10 بجے سے 2 بجے کے درمیان ملتی ہے۔ اگر آپ ان اوقات میں جاگنا معمول بنا لیں گے، تو آپ کا اگلا دن ضرور تکان سے بھرپور ہوگا۔
جانیے: رمضان المبارک میں اپنی صحت کا خیال کیسے رکھیں
دوسرا یہ کہ دیر تک جاگنا اندرونی مرمت کے قدرتی معمول پر اثر انداز ہوتا ہے جس کی وجہ سے آپ کا جسم بیماریوں کی زد میں آ جاتا ہے۔
حد سے زیادہ مت کھائیں
کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ جتنا زیادہ کھائیں گے، آپ کو اتنی ہی بھوک لگے گی؟ اگر آپ خود کو حلق تک کھانے سے بھر لیتے ہیں، تو پھر آپ کو حلق تک کھائے بغیر سکون محسوس نہیں ہوگا جس کی وجہ سے آپ کی خوراک بڑھتی جائے گی۔ کوشش کریں کہ سحر اور افطار میں ہلکی چیزیں کھائیں، اور آپ دیکھیں گے کہ آپ کو پورے دن میں کتنی کم بھوک لگتی ہے۔
علینہ اسلام ٹورانٹو سے تعلق رکھتی ہیں، اور سند یافتہ ماہرِ غذائیت ہیں۔
وہ ٹوئٹر پر @AlinaIslam کے نام سے لکھتی ہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔