امریکا بھر میں ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت
واشنگٹن : امریکی سپریم کورٹ نے جمعے کو ملک بھر میں ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت دیتے ہوئے اسے ایک قانونی حق قرار دیا ہے۔
امریکا کی 36 ریاستوں میں پہلے ہی ہم جنس پرست جوڑوں کو شادی کی اجازت حاصل ہے اور اب عدالتی فیصلے کے بعد باقی چودہ ریاستوں کو اس پر عائد پابندی ختم کرنا پڑے گی۔
امریکی صدر باراک اوباما نے ٹوئٹر پر عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے " مساوات کی جانب ایک بڑا قدم" قرار دیا۔
امریکی سپریم کورٹ کے نو میں سے پانچ ججز کی اکثریت نے ہم جنس پرستوں کو ہر جگہ شادی کی اجازت دی جبکہ چیف جسٹس سمیت چار دیگر ججز نے اس کی مخالفت میں رائے دی۔
چیف جسٹس جون رابرٹس نے اپنے اختلافی نوٹ میں تحریر کیا کہ عدالت قانون ساز ادارہ نہیں اور ہم جنس پرستوں کی شادی کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔
تاہم عدالتی حکم کا اطلاق فوری طور پر نہیں ہوگا اور عدالت نے ناکام فریقین کو نظرثانی کی درخواست کے لیے تین ہفتوں کا وقت دیا ہے۔