پاکستان

نقلی پستول کے ساتھ سیلفی لینے والا طالبعلم ہلاک

فیصل آباد میں نقلی پستول کے ساتھ سیلفی لینے والے طالبعلم کو پولیس نے ڈاکو سمجھتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کردیا۔

فیصل آباد: صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں نقلی پستول کے ساتھ سیلفی لینے والے نوجوان کو پولیس نے ڈاکو سمجھتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کردیا۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق پیر کو نجی اسکول کا طالبعلم 15 سالہ فرحان اپنے دوست 14 سالہ فہد کے ساتھ فیصل آباد کے ایک پارک میں فیس بک پر پوسٹ کرنے کے لیے نقلی پستول کے ساتھ سیلفی لے رہا تھا، جب پیپلز کالونی کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) نے مجرم ہونے کے شبہہ میں بغیر کسی وارننگ کے ان پر فائر کھول دیا۔

فائرنگ کے نتیجے میں دونوں نوجوان شدید زخمی ہوگئے، جنھیں فوراً ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم فرحان زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگیا۔

زخمی فہد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اور فرحان سیلفی لے رہے تھے کہ علاقے کے ایس ایچ او اپنے ماتحتوں کے ہمراہ آئے اور ان پر فائرنگ کردی ، جس کے بعد وہ فوری طور پر موقع سے روانہ ہوگئے۔

دوسری جانب پولیس کا موقف ہے کہ ایس ایچ او کو اس حوالے سے اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ دونوں نوجوان سوسان روڈ پر لوٹ مار کررہے تھے، تاہم جب پولیس موقع پر پہنچی تو انھوں نے پستول سے فائرنگ کردی۔

پولیس کے مطابق دونوں ڈاکو پولیس کی جوابی فائرنگ سے زخمی ہوئے، جن میں سے پیپلز کالونی کا رہائشی فرحان افتخار ہلاک ہوگیا جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

نوجوانوں پر فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار کو حراست میں لے لیا گیا، جب کہ سی پی او فیصل آباد نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بھی قائم کردی ہے۔