نقطہ نظر

اِرینا شائیک: دلفریب آنکھوں والی حسینہ

موسیقی کی تعلیم حاصل کرنے والی اس معصوم لڑکی کو زندگی کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے اپنی خواہشات کے برعکس نصاب پڑھنا پڑا۔

کچھ چہرے ایسے ہوتے ہیں، جنہیں زندگی اپنی نمائندگی کے لیے منتخب کرتی ہے۔ اُن چہروں کو دیکھ کر زندگی کے موجود ہونے کا احساس ہوتا ہے۔ وہ چہرے دلکش مسکان کے مالک ہوتے ہیں۔ ان کا جلوہ حُسن کی تمثیل ہوتا ہے, اور دنیا میں ان کے تعارف کے لیے جمالیاتی حوالے تخلیق کیے جاتے ہیں۔ ایسے چہرے صرف چہرے ہی نہیں رہتے، جہانِ دل کی بازگشت بن جاتے ہیں۔ انہیں دیکھتے رہنے سے سکون ملتا ہے۔ زندگی ان چہروں میں کئی لمحوں تک ٹھہری رہتی ہے، بالکل اسی طرح، جیسے نظر ان چہروں پر رُکی ہوتی ہے۔

ایسا ہی ایک چہرہ آج کے بیان کا نکتہ ہے، جس کو ان لکھے ہوئے حروف سے بڑھ کر اس کی تصویریں بیان کرتی ہیں۔ عہدِ حاضر کی اس شہرزاد کا نام ارینا شائیک ہے۔ روس کی سرزمین سے طلوع ہونے والی یہ سبز آنکھیں پوری دنیا کے دل کی دھڑکن بن چکی ہیں۔

ارینا شائیک روس سے تعلق رکھنے والی ماڈل اور اداکارہ ہے۔ وہ حسین زندگی کا چہرہ بننے سے پہلے اسی کے دیے ہوئے کئی حادثوں کا شکار ہوئی۔ اس نے جب ہوش سنبھالا تو اس کے ہاتھ پیانو پر تھے کیونکہ موسیقی سے محبت اس کو والدہ سے وراثت میں ملی۔ 6 برس کی عمر میں یہ موسیقی کے اسکول میں داخل ہونے کی آزمائش پر پوری اتری اور اسے داخلہ مل گیا۔ جب اس کے شوق کو پرواز ملی، تو پیانو کی آواز میں اس کی آواز بھی شامل ہوگئی اور دونوں آوازوں نے سماعتوں کو سیراب کرنا شروع کیا۔

والدہ کے خوابوں کی تعبیر بننے والی ارینا شائیک پر زندگی نے ایک ستم یہ ڈھایا کہ جب خواہشوں کے پھول کھلنے کا موسم قریب تھا تو والد کا انتقال ہوگیا۔ زندگی کے سارے سُر بکھر گئے۔ فاقے نے اس کا گھر دیکھ لیا، اور رکاوٹیں ٹوٹی ہوئی کرچیوں کی طرح اس کے پاؤں زخمی کرنے لگیں۔ اس کی والدہ نے ہمت نہ ہاری اور اس کے مستقبل کے لیے اپنے شب و روز سخت محنت کے ہاتھوں گروی رکھ دیے اور یونہی زندگی کا پہیہ چلتا رہا۔

موسیقی کی تعلیم حاصل کرنے والی اس معصوم لڑکی کو زندگی کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے اپنی خواہشات کے برعکس نصاب پڑھنا پڑا۔ آخر کار کسی طرح یہ اپنی بڑی بہن کے وسیلے سے ایک بیوٹی اسکول جا پہنچی۔ وہاں سے زندگی نے پھر اس پر مہربان ہونا شروع کیا۔ یہ روس کے ایک چھوٹے سے شہر ”چیلیابینسک“ میں زندگی کا ہاتھ تھامے اپنی اُمنگوں کے راستے پر نکل کھڑی ہوئی۔

2004 میں اس نے وہاں کے مقامی مقابلہء حسن میں حصہ لیا اور شہر کی نمبر ون حسینہ بننے میں کامیاب رہی۔ اسکول میں مارکیٹنگ کا مضمون پڑھنے والی اب مارکیٹنگ کے شعبے کی ضرورت بننے لگی۔ اس 29 سالہ حسینہ نے کبھی سوچا بھی نہ ہوگا، کہ یہ کتنی جلدی یہ منازل طے کر لے گی۔

دھیرے دھیرے اس نے مقامی مارکیٹ میں جگہ بنانے کے بعد ملک گیر شہرت حاصل کی، اور پھر یورپی ممالک سے ہوتی ہوئی پوری دنیا میں پہچان حاصل کرنے لگی۔ 2007 میں عالمی سطح پر بڑی کامیابی حاصل کی اور اٹلی میں کپڑے کے ایک بڑے برانڈ کی پرانی ماڈل کے متبادل کے طورپر جلوہ گر ہوئی۔ اسی برس کھیلوں اور تیراکی کے مشہور عالمی جریدے ”Sports Illustrated Swimsuit Issue“ کے سرورق کی زینت بنی اورکئی برس تک اپنی اس حکمرانی کو قائم رکھا۔

اس جریدے کے لیے کام کرتے ہوئے اس نے کئی ممالک کا سفر کیا۔ اسی دوران اس کی معصومیت میں جنسی کشش کا عنصر بڑھا، اور اس نے بے باک فوٹو شوٹس کروائے، اور بہت تیزی سے اپنے عشاق اور مداحوں کے تناسب میں اضافہ کیا۔ شاید ہی دنیا کا کوئی جریدہ ہوگا جس کے سرورق پر اس کی رعنائی کے جلوے نہ بکھیرے گئے ہوں۔

2010 تک آتے آتے یہ دنیا کی کئی بڑی کمپنیوں کی مصنوعات کی سفیر بن چکی تھی۔ ہر جریدے کا سرورق اس کے چہرے کا محتاج ہوچکا تھا۔ اسی سال فیشن کے ایک امریکی جریدے ”Complex“ نے اسے روس کی 50 ہوشربا خواتین میں شمار کیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب یہ کسی ایسی فہرست کا حصہ بنی اور اس کے لیے اعزاز یہ تھا کہ اس فہرست میں اس کے حصے میں آنے والا ہندسہ ”1“ تھا۔

فیشن کی دنیا کے تمام اعزازات ایک ایک کر کے اس کی قسمت بنتے چلے گئے، بالخصوص یورپی فیشن کی دنیا میں یہ ناقابل شکست چہرہ بننے لگی۔2011 میں یورپ میں ماڈلنگ کی مشہور ویب سائٹ ”Models.com“ نے اسے 20 نوخیز دوشیزاؤں میں شامل کیا۔ اسی برس ہنگری کے ایک فیشن میگزین ”periodika“ کی طرف سے کروائی جانے والی ووٹنگ کے نتیجے میں اسے دنیا کی سب سے پُرکشش اور ہوشربا دوشیزہ قرار دیا گیا۔

DT میگزین کے ہسپانوی ایڈیشن کے مطابق بھی اسے ”دنیا کی نوخیز ترین لڑکی“ کا خطاب ملا۔ FHM کی 100 حسین عورتوں میں بھی اس کا نمبر 10واں تھا۔

ارینا شائیک دنیا بھر کے کئی فیشن جرائد کے سرورق کی زینت بن چکی ہے۔ اس کے علاوہ دنیا بھر کی فیشن مصنوعات کی سفیر رہنے والی یہ دوشیزہ بہت کم عرصے میں دنیائے فیشن کی ضرورت بن چکی ہے۔ فیشن کا میلہ لوٹنے کے بعد اس نے اداکاری کے شعبے کا رخ کیا۔ اپنی شاندار شہرت کی بنا پر اسے پہلی فلم ”ہرکولیس“ میں ہی تاریخی اہمیت کا حامل کا کردار مل گیا۔ ملکوتی حسن رکھنے والی اس دوشیزہ نے اس فلم میں ہرکولیس کی بیوی کا کردار نبھایا۔

ارینا شائیک نے اپنی پیشہ وارانہ زندگی میں سماجی خدمت کا کام بھی کیا، اور یہ اپنے آبائی علاقے کے لیے اسپتال کی سہولتوں سمیت بچوں کے علاج معالجے کے لیے خاصے فنڈز اکھٹے کرتی ہے۔ پرتگال کے مشہور فٹبالر ”کرسٹینو رونالڈو“ کے ساتھ کئی برسوں سے معاشقہ جاری ہے، اور دونوں پیار کی مستی میں گم دنیا گھومتے ہیں۔ ارینا شائیک زندگی کے اس مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، جہاں خواب سچ بن کر سامنے آجاتے ہیں اور اس کامیابی میں اس کا سب سے بڑا معاون اس کا ملکوتی حسن ہے، جس کا جواب نہیں۔


بلاگر فری لانس کالم نگار اور کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان سے ان کے ای میل ایڈریس khurram.sohail99@gmail.com پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

خرم سہیل

بلاگر صحافی، محقق، فری لانس کالم نگار اور کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔

ان سے ان کے ای میل ایڈریس khurram.sohail99@gmail.com پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔