ملک بھر میں ’نظامِ اذان‘ مقرر کرنے کا فیصلہ
راولپنڈی: وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ حکومت نے ملک بھر میں اذان کا ایک ہی وقت مقرر کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے پاکستان کے الیکٹرونک میڈیا پر زور دیا کہ وہ آذان کی براڈ کاسٹ کے لیے ایک ہی وقت مقرر کریں۔
اذان کا ایک ہی وقت مقرر کرنے کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے مزید کہا کہ حکومت ’نظامِ صلوٰۃ‘ پر علماء اور اسکالرز کی مشاورت سے عملدرآمد کروائے گی۔
مزید پڑھیں: تمام فرقوں کیلئے ایک ہی اوقات اذان،نماز؟
انھوں نے یہ واضح کیا کہ ’نظامِ صلوٰۃ‘ پر عملدرآمد کروانے کے لئے پولیس کی مدد نہیں لی جائے گی۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے دو ماہ قبل ملک بھر میں تمام مسالک کی مساجد میں پنج وقتہ نمازوں کی ایک ہی وقت میں ادائیگی کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
ابتدائی طور پر اس پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں عملدرآمد کروانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم اس پر عملدرآمد کروانے میں حکومت کو دشواریوں کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یکساں نظام صلوٰۃ ابتداء میں ہی ناکام؟
حالانکہ امام کعبہ ڈاکٹر خالد الغامدی نے اپنے اسلام آباد دورے کے دوران اس اقدام کی توثیق کردی تھی، تاہم اسلام آباد میں مساجد کے امام خود اپنے مقرر کردہ نمازوں کے اوقات پر عمل کرتے ہوئے پائے گئے۔
یہاں تک کہ سرکاری دفاتر میں قائم مساجد میں بھی اس پر عمل نہیں کیا جارہا ہے تاہم زبانی طور پر مساجد کے پیش اماموں کی جانب سے اس ’نظامِ صلوٰۃ‘ کی مخالفت یا مزاحمت نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ وفاقی وزارت برائے مذہبی امور نے اسلامی اتحاد اور ہم آہنگی کے فروغ کے لیے موسم گرماو سرما کے دوران اذان و جماعت کا نظام الاوقات تیار کیا تھا، جس پر محکمہ موسمیات اور تین اہم مسالک، اہلِ حدیث، حنفی اور اہل تشیع کے ساتھ مشاورت کی گئی تھی۔