پاکستان

5روزمیں 13ارب 70کروڑ کی منشیات برآمد

اینٹی نار کوٹکس فورس نے بلوچستان سے 8.2 ٹن افیوم، 4.3 ٹن چرس اور 224 کلو ہیروئن برآمد کی ہے

اسلام آباد، کراچی: ملک بھر میں انسداد منشیات کی مہم میں اچانک بہت زیادہ تیزی آ گئی ہے اور اینٹی نار کوٹکس فورس (اے این ایف) نے 5 دن میں 13 ارب 71 کروڑ 70 لاکھ روپے کی منشیات پکڑی ہے۔

بدھ کے روز اے این ایف نے بلوچستان میں کارروائی کر کے ایک ارب روپے سے زائد مالیت کی چرس برآمد کی۔

مزید پڑھیں : 'منشیات کی آمدنی دہشت گردوں کی فنڈنگ کا اہم ذریعہ'

ڈان نیوز کے مطابق اے این ایف کے ترجمان کرنل حبیب نے بتایا کہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں کلی سرلت سے 4.3 ٹن چرس پکڑی گئی ہے۔

کرنل حبیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں چرس کی مالیت ایک ارب 7کروڑ روپے ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی اے این ایف نے ساڑھے تین ٹن منشیات برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اے این ایف کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملک میں 16 مقامات پر کارروائیاں کرکے 6 ارب 11 کروڑ 70 لاکھ روپے کی منشیات برآمد کرتے ہوئے 20 افراد کو گرفتار کیا۔

یہ بھی پڑھیں : بلوچستان: صحرا میں دفن 5 ٹن ہیروئن برآمد

اعلامیے کے مطابق پشین میں ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے 3 ٹن (3ہزار 2سو ایک کلو) افیوم اور 224 کلو ہیروئن قبضے میں لی۔

منشیات کو پشین میں کیچ کے علاقے میں صحرا میں دفن کیا گیاتھا۔

یہ منشیات مکران کے راستے بیرون ملک اسمگل کی جانی تھی مگر اس سے قبل ہی اے این ایف نے کامیابی کارروائی کرتے ہوئے صحرا میں دفن افیوم اور ہیروئن قبضے میں لے لی۔

5 روز قبل 12 جون کو اے این ایف نے کارروائی کرتے ہوئے ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی مقدار میں منشیات پکڑنے کا اعلان کیا تھا۔

3 مختلف آپریشنز میں 5 ٹن افیوم اور 24 کلو چرس پکڑی گئی تھی۔

اے این ایف کے مطابق پکڑی جانے والی منشیات کی مالیت 6 ارب 53 کروڑ روپے ہے۔

اے این ایف نے پشین میں ماہم درا میں کارروائی کی تھی اور منشیات برآمد کی تھی۔

اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ یہ منشیات بلوچستان کے مختلف ساحلی علاقوں سے بیرون ملک اسمگل کی جانی تھی۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے ساحل سے اکنامک کوریڈور کے ذریعے چین تک راہداری بنائی جا رہی ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شورش پسندوں کی جانب سے حملے بھی کیے جاتے ہیں۔

ان شورش پسندوں کو بیرونی خفیہ ایجنسیوں کی مدد کے ساتھ منشیات کی اسمگلنگ سے مالی معاونت کی باتیں سیاسی رہنماؤں کی جانب سے کی جاتی رہی ہیں۔