دو بلوچ عسکریت پسند رہنماﺅں نے ہتھیار ڈال دیئے
کوئٹہ : کالعدم عسکریت پسند گروپس کے دو کمانڈرز نے اپنے 47 ساتھیوں کے ہمراہ رضاکارانہ طور پر ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔
شکاری مری اور مدینہ مری نے اپنے ہتھیار ڈالنے کا اعلان ایک پریس کانفرنس کے دوران کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست مخالف سرگرمیوں کو چھوڑ کر پاکستان کے شہری کے طور پر عوام کی خدمت کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ کالعدم یونائیٹڈ بلوچ آرمی (یو بی اے) اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے تعلق رکھتے تھے۔
اس موقع پر بلوچستان کے وزیر آبپاشی اور مری قبیلے کے سربراہ نواب چینگیز مری، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، اور فرنٹیئر کور کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل بریگیڈیئر طاہر محمود نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے لیے کام کرنے والے نوجوانوں مرکزی دھارے میں شامل ہونا چاہئے کیونکہ صوبے کی ترقی و خوشحالی کے امن کی ضرورت ہے۔
وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بیرون ملک مقیم قوم پرست رہنماﺅں کو بلوچستان میں عسکریت پسندی کی سرپرستی سے گریز کرنا چاہئے " بیرون ملک مقیم بلوچ قوم پرست رہنماﺅں کو وطن واپس آکر مرکزی دھارے کی سیاست میں شامل ہونا چاہئے"۔
انہوں نے کہا کہ ایف سی، پولیس اور لیویز فورس سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے صوبے میں امن کی بحالی کے لیے اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں حال ہی میں تیزی اس وقت سامنے آئی جب پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کا اعلان کیا گیا جو کہ بلوچستان کے راستے سے گزرے گی۔