پاکستان

پاکستان مخالف این جی اوز کو کام کی اجازت نہیں دیں گے، نثار

اقوام متحدہ کی کمیٹی کے 15 ملکوں میں سے صرف 3 ملکوں ہندوستان، اسرائیل، امریکا نے ان این جی اوز کو سپورٹ کیا، وزیرداخلہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ تمام این جی اوز کو پاکستانی قوانین اور ضابطوں پر عمل کرنا ہوگا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے تمام غیر ملکی این جی اوز اور ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو اچھا کام کرے گا اہم انھیں سپورٹ کریں گے لیکن اچھا کام کرنے والوں کی چھتری کے نیچے غلط کاموں کی اجازت نہیں دیں گے۔

خیال رہے کہ 'پاکستان مخالف سرگرمیوں' پر بین الاقوامی امدادی گروپ 'سیو دی چلڈرن' پر پاکستان میں پابندی عائد کرکے اسلام آباد میں مارگلہ روڈ پر واقع ان کا دفتر بھی سیل کردیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا 'سالہا سال سے ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹس آرہی تھی لیکن ان (این جی اوز) کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ کسی (این جی او) کا کام پنجاب میں تھا تو وہ گلگت بلتستان ،کوئٹہ پہنچی ہوئی تھیں'۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ افریقا میں رجسٹرڈ ایک این جی او پاکستان میں کام کررہی ہے اور گلگت بلتستان اور بلوچستان کے حوالے سے جھوٹی رپورٹس دے رہی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم انھیں کھلی چھوٹ نہیں دے سکتے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کی اس معاملے کو اقوام متحدہ کی کمیٹی کے سامنے اٹھایا گیا، جس کے 15 ممبران ممالک ہیں، 12 ممالک نے پاکستان کے موقف کی حمایت کی جبکہ تین ممالک یعنی ہندوستان ،اسرائیل اور امریکا نے ان این جی اوز کے کام کوسپورٹ کیا۔

انھوں نے قوم سے سوال کیا کہ کیا آپ ایسے ادارے یا این جی او کو اجازت دے سکتے ہیں جو پاکستانی قوانین اور مفادات کے خلاف کام کرے؟

چوہدری نثار کا کہنا تھا "ہم کسی کو نکالنا نہیں چاہتے نہ ہی پابندی لگانا چاہتے لیکن ہم ان این جی اوز کو اپنے ملک کے ضابطوں اور دائرہ کار کا پابند کرنا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا"۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک ترقی کے اُس زینے پر نہیں ہے، قرضوں میں جکڑا ہوا ہے لیکن قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔