پاکستان

استاد کی پستول سے 12 سالہ طالب علم ہلاک

مینگورہ کے ایک نجی اسکول کے استاد اسٹاف روم میں اپنی پستول صاف کررہے تھے کہ ان سے اتفاقیہ طور پر گولی چل گئی۔

پشاور: پاکستان کے شمالی علاقہ جات کے ایک اسکول میں استاد سے اتفاقیہ طور پر گولی چل جانے کے باعث 12 سالہ طالب علم ہلاک ہوگیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ جمعرات کو پشاور سے 180 کلومیٹر دور مینگورہ کے ایک اسکول میں پیش آیا۔

پولیس اہلکار فضل ربی کے مطابق ایک نجی اسکول کے استاد ماجد خان، اسٹاف روم میں اپنی پستول صاف کررہے تھے کہ ان سے اتفاقیہ طور پر گولی چل گئی جو کمرے کے باہر راہداری سے گزرنے والے بچے کو لگ گئی۔

پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ بچہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا تھا۔

علاقے کے پولیس افسر سلیم خان مروت نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ استاد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردی کے حملے میں 130 سے زائد طلبہ کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں قائم اسکولوں کے اساتذہ کو تدریس کے دوران اپنے ساتھ اسلحہ رکھنے کی اجازت دی گئی تھی۔

خیبر پختونخوا کی حکومت نے شمالی علاقہ جات میں اسکولوں پر دہشت گردوں کے ممکنہ حملوں کے خطرے کے پیش نظر اساتذہ کو اسلحہ رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ ہر اسکول کو پولیس یا سیکیورٹی گارڈز فراہم نہیں کرسکتے۔

واضح رہے کہ صوبائی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ٹیچر ایسوسی ایشن نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردوں سے لڑنا اساتذہ کا کام نہیں ہے۔