پاکستان

جیکب آباد: ریلوے ٹریک پر دھماکہ، ٹرین سروس معطل

بلوچستان سے پنجاب جانے والی جعفر ایکسپریس کی 4 بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں، 8 افراد زخمی ہوئے۔
|

جیکب آباد: بلوچستان کی سرحد پر واقع سندھ کے ضلع جیکب آباد میں ریلوے ٹریک پر دھماکہ ہوا جس سے جعفر ایکسپریس کی 4 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔

جیکب آباد کی ڈسٹرکٹ جیل کے قریب ریلوے ٹریک بوگیاں پٹڑی سے اتر نے کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوئے ۔

دھماکے سے ٹریک تباہ ہونے بعد خوشحال خان خٹک ایکسپریس ،بولان ایکسپریس اور اکبر ایکسپریس کو روہڑی اسٹیشن پر روک لیا گیا۔

ریلوے ٹریک پر دھماکہ صبح ساڑھے چھ بجے اُس وقت ہوا جب راولپنڈی سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس وہاں سے گزر رہی تھی۔

دھماکے سے ٹرین کی چار بوگیاں پٹڑی سے اُتر گئیں، جس کے بعد پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے موقع پرپہنچ کر زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کیا۔

دھماکے کے مقام پر 8 فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا جبکہ دو سو فٹ ٹریک بھی متاثر ہوا ۔

ریلوے پولیس کے مطابق دھماکے کے بعد ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہوگئی۔

پولیس نے بتایا کہ جیکب آباد میں ریلوے پر دھماکے کی جگہ ایک اور بم کی اطلاع بھی ملی جس پر فوری طور پر بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) طلب کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : جیکب آباد میں ریلوے ٹریک پر دھماکہ، 4 بوگیاں الٹ گئیں

پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

دھماکے پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی سے رپورٹ طلب کر لی۔

قائم علی شاہ نے کمشنر جیکب آباد اور ضلعی انتظامیہ کو امدادی کارروائیوں کی ہدایت بھی جاری کی۔

وزیر اعلی سندھ کا کہنا تھا کہ ریلوے ٹریک پر دھماکہ قابل مذمت ہے،مجرموں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

مزید پڑھیں : ریلوے زوال کے بعد عروج کی جانب؟

یاد رہے کہ جیکب آباد میں اس سے پہلے بھی ریلوے ٹریک کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، فروری میں پٹڑی پر ہونے والے دھماکے میں خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی 4 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئی تھیں جس سے 25 افراد زخمی ہوئے تھے۔

جیکب آباد میں ہفتے کے روز ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی گروہ نے قبول نہیں کی۔