پاکستان

نائن زیرو سے گرفتار 38 افراد 3 ماہ بعد بے گناہ قرار

رینجرز نے ایم کیوایم کے کارکنوں کی رہائی سے عدالت کو آگاہ کر دیا، عامر خان کوعدالت نے ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دےدیا
| |

کراچی: رینجرز نے نائن زیرو سے گرفتار متحدہ قومی موومنٹ کے 38 کارکنان کو رہا کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق رینجرز نے عدالت کو بتایا کہ شک کی بنیاد پر ان افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، دوران تفتیش ان افراد پر الزامات سامنے نہ آئے، جس کے بعد ان افراد کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : نائن زیرو سے نیٹو اسلحہ برآمد، ولی بابر کا قاتل گرفتار

واضح رہے رینجرز نے 11 مارچ کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ مارا تھا، اس دوران 60 کے قریب افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جن کو رینجرز نے تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت 3ماہ کیلئے تحویل میں لیا تھا۔

جمعہ کے روز رہا کیے گئے افراد میں سابق رکن سندھ اسمبلی یوسف منیر شیخ سمیت دیگر عہدیدار بھی شامل ہیں۔

رینجرز نے نائن زیرو پر چھاپے کے دوران کئی مجرموں کو بھی گرفتار کیا تھا جن میں صحافی ولی بابر کا قاتل فیصل موٹااور دیگر بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیں : عامر خان سمیت 28 متحدہ ملزمان کا 90 روزہ ریمانڈ

عدالت میں سماعت کے دوران ایم کیو ایم کے وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ فیصل موٹا سمیت کسی بھی ملزم کو نائن زیرو سے گرفتار نہیں کیا گیا

ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کو نائن زیرو کے اطراف اور ملحقہ علاقوں سے گرفتار کیا گیا، خورشید میموریل ہال کسی کی ملکیت نہیں کہ کسی ملزم کو پناہ دی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رینجرز کی حراست کے بعد مزید ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے،

عامر خان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عامر خان کو 7 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

عامر خان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت لایاگیا، اس موقع پر ایم کیو ایم کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، جو کہ عامر خان کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔

مقدمے کے حوالے سے پڑھیں : متحدہ رہنما عامر خان کے خلاف مقدمہ درج

عامر خان پر گزشتہ روز رینجرز کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے جرائم پیشہ افراد کو پناہ دی تھی۔

مقدمے میں عامر خان کے6ساتھیوں کو بھی نامزد کیا گیا تھا جن میں فیصل موٹا، عبید کے ٹو، منہاج قاضی، ریس عرف ماما، عمران اعجاز نیازی اور فرحان ملا کو بھی شامل تھے۔

مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ بھی شامل تھی اسی لیے عامر خان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 2 میں پیش کیا گیا۔

سیاسی انتقام لیا جارہا ہے، متحدہ قومی موومنٹ

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم سے سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے کارکن جیلوں سے نہیں ڈرتے۔